سپریم کورٹ میں سندھ کے مقامی وڈیرے کی تھانے میں پولیس سے بد تمیزی پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ڈی آئی جی میرپور خاص جاوید اوڈھو کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی ملزم اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سندھ کے مقامی وڈیرےزید تالپر کی طرف سےعمر کوٹ میں پولیس سے بدتمیزی کے واقعے پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے پولیس کی کارکردگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ڈی آئی جی میرپور خاص جاوید اوڈھو کی عدالت میں سخت سرزنش کی، چیف جسٹس نے کہا، لگتا ہے پولیس گرفتاری میں دلچسپی ہی نہیں رکھتی۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا واقعہ 2 مئی کا ہےآج تک آپ کیا کرتے رہے ہیں ، اپنی فورس کے وقار کو آپ نے خود قائم رکھنا ہے۔
ڈی آئی جی میر پور خاص نے عدالت کو بتایا کہ نواب زیدتالپوراورآصف پٹھان نےحفاظتی ضمانت کروارکھی ہے، مقدمے میں 6ملزمان مفرور جبکہ 2 گرفتار ہیں۔ ڈی آئی جی میر پور خاص نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کا علم اخبار کے ذریعے ہوا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ایک فون کال پر آپکو عدالتی حکم کی کاپی مل سکتی تھی۔
ڈی آئی جی پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم زید تالپور نے حال ہی میں اپوزیشن کی سیاسی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے، ملزم علی گُل کیپری کی گرفتاری پرنواب ساتھیوں کے ہمراہ تھانےآیا۔ پولیس نےملزمان کی حفاظتی ضمانت سےمتعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔ سپریم کورٹ نے مقدمے کی مزید سماعت 3 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔