دنیا بھر کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی آج بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر/ہائپرٹینشن) کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
اس دن کو منانے کا مقصد عوام کو ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات، علامات، بروقت تشخیص، علاج اور احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرنا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے خصوصی واکس، سیمینارز، کانفرنسز اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیاجارہا ہے ، جس سے ماہرین طب خطاب کریں گے۔طبی ماہرین شوگر ٹیسٹ، بلڈ پریشر ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ بچاؤ کی احتیاطی تدابیر بھی بتائیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ وزن اور بلڈ پریشر کا دل کی بیماریوں سے انتہائی گہرا تعلق ہے اور دل کے امراض میں مبتلا زیادہ تر مریض اضافی وزن اور ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوتے ہیں لہٰذا دل کے امراض کو کم سے کم کرنے کیلئے موٹاپا اور بلڈ پریشر پر کنٹرول اشد ضروری ہے۔
ہائی بلڈ پریشر پاکستان میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والی بیماریوں میں سے ایک ہے ۔بدقسمتی سے آ گاہی نہ ہونے کی سبب 50 فیصد مریضوں میں اس کی تشخیص ہی نہیں ہوتی اور جن میں تشخیص ہوتی ہے ان میں سے محض12فیصد اس کا علاج کرواتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ملک میں ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے ہونے والی شرح اموات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔