پی آئی اے کے لندن میں روکے جانے والا عملہ قومی ایئرلائن کی پرواز پی کے 788 سے کراچی پہنچ گئے۔ ایئرلائن ذرائع کے مطابق برطانوی حکام نے کارروائی سے متعلق تحریری اور نہ ہی زبانی طور پر آگاہ کیا ہے۔
برطانوی حکام کا دعویٰ ہے کہ طیارے سے ملنے والی ہیروئن کی تمام تفصیل پاکستانی حکام کو دے دی گئی ۔ چیئرمین پی آئی اےعرفان الٰہی کا کہنا ہے کہ ہمیں کوئی معلومات نہیں ملیں ۔پی آئی اے کے طیارے سے منشیات کی مبینہ برآمدگی پر کسی مقدمہ کے اندارج سے متعلق بھی پی آئی اے کو آگاہ نہیں کیاگیا۔
ایئرلائن ذرائع کے مطابق طیارے سے تلاشی کی تصاویر تو جاری ہوئیں لیکن برآمد ہونے والی ہیروئن کی تصویرجاری نہیں کی گئی۔ طیارے کا عملہ تین گھنٹے تک برطانوی حکام کی تحویل میں رہا اور پی آئی اے کا اسٹیشن اسٹاف بھی ایئرپورٹ پر موجود تھالیکن ہیروین کی برآمدگی پر پی آئی اے کے کسی رکن کو گواہ نہیں بنایا گیا۔
برطانوی حکام نے ابھی تک پی آئی اے کے طیارے پر کارروائی سے متعلق کوئی سرکاری بیان بھی جاری نہیں کیا اور نہ ہی مبینہ طور برآمد کی گئی ہیروئن کی مقدار اور کوالٹی سے متعلق بتایا گیا ہے۔