اسٹیٹ بینک نے اگلے دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا، آئندہ دو ماہ کیلئے شرح سود 5اعشاریہ 75فیصد پر برقرار رکھی گئی ہے۔
معاشی نمو بہتر ہوئی ہے جبکہ مہنگائی قابو میں ہے، سی پیک منصوبے سے سرمایہ کاری بڑھے گی۔ مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے اجلاس کے بعد شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا، مرکزی بینک کے پالیسی بیان کے مطابق رواں مالی سال معاشی نمو 5 اعشاریہ 3 فیصد رہنے کی توقع ہے، مقامی طلب معاشی نمو میں اضافے کا سبب ہے۔
ترقیاتی اور توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاری طلب کو بڑھا رہی ہے، بڑھتی معاشی سرگرمیوں کے سبب مہنگائی کی شرح بڑھ سکتی ہے، البتہ یہ رواں مالی سال کے ہدف میں رہے گی۔ بینک ڈپازٹس بڑھنے اور حکومتی قرض گیری کا انحصار مرکزی بینک کی جانب ہونے کی وجہ سے نجی شعبے کو قرض گیری بڑھ رہی ہے، جولائی سے اپریل کے دوران نجی شعبے نے 503 ارب روپے قرض لیا۔
معاشی سرگرمیاں درآمدات میں اضافے کا سبب ہے، مشینوں کی درآمد مستقبل میں معیشت کے لیے مثبت ہے، تاہم درآمدات کی ادائیگی کے لیے بیرونی سرمایہ کاری اور برآمدات بڑھانے پر توجہ دینا ہوگی۔ سی پیک منصوبے سے سرمایہ کاری بڑھے گی، جبکہ آفیشل ترسیلات کی وجہ سے زرمبادلہ ذخائر مستحکم رہیں گے۔