ملالہ کا علاج کرنےوالے ڈاکٹر ممتاز علی کا کہناہے کہ ملالہ کا معائنہ کیا تو وہ بے ہوش تھی ،گولی ملالہ کی گردن سے بازو تک آچکی تھی۔
ملالہ یوسف زئی پر حملے کے بعد اس کا علاج کرنے والے ڈاکٹر ممتاز علی نے کہا کہ رات گیارہ بجے فون آیا کہ مریضہ کی حالت نازک ہے، انتقال ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے فوری طور پر ہوا کی نالی میں سوراخ کیا تاکہ ملالہ سانس لے سکے اور پھر اس کے دماغ کا فوری آپریشن کیا اور گولی نکالی۔ ڈاکٹر ممتازکے مطابق ملالہ کی سرجری ساڑھے چار بجے ختم ہوئی جس کے بعد اسے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ حج کرکے واپس آئے تو پتا چلا کہ ملالہ کو بیرون ملک منتقل کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بات کرنے پرملالہ کے چہرے میں خم آتا ہے۔