پارا چنار لہو لہو، سال میں تیسری بڑی دہشتگردی وفاقی و صوباءی حکومتوں کیلءے لمحہ فکریہ ہے، حکومتی رٹ کی ناکامی یا بے حسی ایک ہفتہ گزرنے کے بااوجود وزیر اعظم متاثرین تک پہنچنے سے قاصر ، میاں حنیف
پیرس(یس اردو نیوز) چیف آرگناءزر مسلم لیگ ن فرانس میاں محمد حنیف نے پارا چنار کے افسوسناک واقعہ میں شہداء کے ورثاء کے ساتھ حکومتی رویہ پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوءے کہا ہے کہ حکومتی رٹ پارا چنار میں کہیں نظر نہیں آرہی اور دکھ کی بات یہ ہے کہ وفاقی و صوباءی حکومت سو رہی ہے، جس سے مجبور ہو کر ہم یہ رد عمل دینے پر مجبور ہیں ۔ اس رویہ پر نہ صرف ہمارے دل خون کے آنسو رو رہے ہیں بلکہ پوری دنیا میں اس افسوسناک بے نیازی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اس سال پارا چنار میں ہماری نہ کوئی عید ہوئی اور نہ کوئی چاند رات۔ پورا ملک جہاں عید کی تیاریوں میں مصروف تھا، وہاں ہم میں سے کئی لوگ یہاں اپنے پیاروں کی تدفین کے لیے کفن اور ان کی قبروں پر رکھنے کے لیے موم بتیاں اور اگر بتیاں خریدنے میں مصروف تھے۔
مجھے کافی مایوسی، بے بسی اور غم محسوس ہو رہا ہے۔ جنہوں نے اپنی جانوں کو کھو دیا، ان کے یتیم بننے والے بچوں اور ان کی بیوہ ہونے والی بیویوں کا سوچ کر میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے، یہ ظلم میرے آبائی شہر میں ایک بے رحمانہ حملے کے نتیجے میں ہوا جس کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔
میں اپنے ہی وطن میں خود کو اجنبی محسوس کر رہا ہوں۔ مجھے میرے ہم وطنوں اور میڈیا کی مردہ دلی کا درد ان جان لیوا بم حملوں سے بھی زیادہ محسوس ہوتا ہے۔ یہ ایک ناقابل فہم بات ہے کہ ملک میں یوم سوگ کا اعلان کیوں نہ ہوا اور ملک میں قومی پرچم سرنگوں کیوں نہ ہوئے۔
ہمارے ساتھ ہوئے سانحے پر ہمارے رہنماؤں کی خاموشی اور لاپرواہی جرم کے زمرے میں آتی ہے۔