پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کی کتاب کا ہر پاکستانی کو مطالعہ کرنا چاہیے۔
ٹوئیٹر میں اپنے پیغام میں عمران خان کا کہنا تحا کہ کتاب کے مطالعے سے پتہ چلے گا کہ پاکستانیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار کیسے صاف انداز میں بچ نکلنے میں کامیاب ہوا۔ ان کا یہ بحی کہنا تھا کہ مطالعے سے یہ بھی پتہ چلے گا کہ بین الاقوامی سطح پر کیوں ہماری زیادہ عزت نہیں ہوتی۔ امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس نے اپنی نئی کتاب میں پاکستان میں گرفتاری سے لے کر رہائی تک کی سنسنی خیز داستان بیان کی ہے۔
ریمنڈ ڈیوس کے مطابق اسے کوٹ لکھپت جیل سے رہا کرانے میں جان کیری، نواز شریف، آصف زرداری، جنرل پاشا اور حسین حقانی نے مل کر مدد کی۔ ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں لکھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے علاوہ بھی خفیہ ایجنسی کے کئی اہلکار اس کی رہائی کے وقت عدالت میں موجود تھے جب کہ پاکستان سے رہائی کے لئے جنرل پاشا نے جتنی مدد کی شاید ہی کسی نے کی ہو۔ رہائی کے وقت جنرل پاشا لاہور کی سیشن عدالت میں موجود تھے، جنرل پاشا کے ہاتھ میں موبائل فون تھا جس کے ذریعے وہ عدالت کی سماعت سے متعلق امریکی سفیر کیمرون منٹر کو اپ ڈیٹ کررہے تھے۔
کتاب کے متن کے مطابق جان کیری کی نواز شریف سے ملاقات کے بعد رہائی کے راستے ہموار ہونا شروع ہوئے اور رہائی کا عمل مکمل ہونے کے بعد جنرل پاشا کو مدت ملازمت میں توسیع بھی مل گئی تھی۔ ‘دی قراردادی: میں کس طرح پاکستانی جیل میں اترا اور ایک ڈپلومیٹک بحران آگیا ‘ نامی یادداشت میں امریکی خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سابق ملازم ریمنڈ ڈیوس نے پاکستان میں اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات بیان کی ہیں۔