آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل کلارک نے کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں کے درمیان مالی معاملات پر جاری تنازع حل کرنے کے لئے تجویز پیش کردی۔
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بورڈ کی جانب سے تنخواہوں کے معاملے پر نئے معاہدے پر دستخط نہ کرنے کی وجہ سے پہلے بھی بے روزگار ہوچکے ہیں اور اب تنازع اس قدر شدت اختیار کرگیا ہے کہ اس کی وجہ سے ایشز سیریز منسوخ ہونے کا خدشہ ہے تاہم تنازع کے حل کے لئے سابق کپتان مائیکل کلارک میدان میں آگئے ہیں۔ مائیکل کلارک نے تجویز پیش کی ہے کہ دونوں فریقین کو باہمی رضامندی کے ساتھ تنخواہوں کے معاملے پر ہونے والے گزشتہ معاہدے کو ایک سال کے لئے بڑھا دینا چاہیئے جس کے بعد ایک سال کے دوران کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں کو کسی ایک معاہدے پر راضی ہونا چاہیئے۔ کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں کے درمیان کشیدگی کی کوئی صورت نہ نکلنے کی صورت میں انگلینڈ کے خلاف 23 نومبر سے شروع ہونے والی ایشز سیریز کے منسوخ ہونے کا خدشہ موجود ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے مائیکل کلارک کا کہنا تھا کہ یہ کرکٹ کے لئے بہت بدقسمتی ہے، کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں کو ایک ساتھ بیٹھ کر مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہیئے۔ مائیکل کلارک نے کہا کہ تمام کھلاڑی کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں اس لئے انہیں کھیلنے دیا جائے اور ایشز سیریز کے لئے کھلاڑیوں کو مکمل طور پر اپنے کھیل پر دیہان دینا ہوگا تاہم اس کے لئے مالی معاملات کے پچھلے معاہدے کو 12 ماہ کے لئے بڑھانا ہوگا۔ کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ انہیں بورڈ کے حاصل ریونیو میں سے رقم ادا کی جائے تاہم کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اگر کھلاڑیوں کو تنخواہوں سے ہٹ کر ادائیگی کا کوئی دوسرا طریقہ اختیار کیا گیا تو اس سے نچلی سطح پر کرکٹ متاثر ہوگی۔ دوسری جانب آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کو نئے معاہدے پر دستخط کے لئے یکم جولائی کی ڈیڈ لائن دی تھی تاہم کسی کھلاڑی نے نئے معاہدے پر دستخط نہیں کئے جس کے بعد باعث 230 کھلاڑی بے روزگار ہوگئے ہیں۔