واشنگٹن: امریکا میں گزشتہ دو ماہ کے دوران کئی جوہری بجلی گھروں پرسائبرحملوں کا انکشاف ہوا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق رواں برس مئی اور جون کے دو مہینوں کے دوران امریکا میں جوہری بجلی گھروں پر سائبر حملے کئے گئے ہیں۔ امریکی ذرائع ابلاغ نے خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملک میں مئی اور جون کے دوران درجنوں جوہری بجلی گھروں کو سائبر حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ ہیکرز نے وائرس سے متاثرہ ای میلز کے ذریعے جوہری بجلی گھر چلانے والی کمپنیوں کے انجینیئرزکو نوکری کی درخواستیں بھیجیں، ان درخواستوں میں شامل کئے گئے ایک خاص کوڈ کے ذریعے ہیکرز ان کمپیوٹر نیٹ ورکس کی میپنگ کرنا چاہتے تھے تاکہ ان کمپیوٹرز کو آئندہ نشانہ بنایا جاسکے۔ سائبر حملے کا نشانہ بننے والے ایک بجلی گھر کو بنانے والی کمپنی کی ترجمان جینی ہیگمین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سائبر حملہ ایک حقیقت ہے لیکن اس سے بجلی گھر کی آپریشنل سرگرمیوں پر کوئی اثر نہیں پڑا تھا۔ ملک کی داخلی سیکورٹی کے ادارے ہوم لینڈ سیکیورٹی نے عندیہ دیا ہے کہ ہیکرز کے حملے میں غیر ملکی طاقت ممکنہ طور پر روس ملوث ہے۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں صعنتی نیٹ ورکس میں مداخلت کے لیے سائبر حملوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔