مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کم اور جن آئی ٹی زیادہ تھی جب کہ جناتی انکوائری کے بعد بھی نواز شریف کے دامن پر داغ نہیں لگا سکے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ دھرنوں کے دوران جو کچھ کہا گیا وہ سب کچھ پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں ہے اور لگتا نہیں کہ رپورٹ میں سپریم کورٹ کے 13 سوالوں کا جواب دیا گیا ہے، عدالت سے استدعا کریں گے کہ اس رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں ڈالا جائے۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے ٹرائل کےبعد بھی جے آئی ٹی کو کسی منصوبے سے کرپشن کا ثبوت نہیں ملا، نوازشریف 36 سال میں مختلف اعلیٰ عہدوں پر رہے ہیں جب کہ انہوں نے اربوں کھربوں کے منصوبے مکمل کرائے لیکن اس کے باوجود ان پر ایک پائی کی کرپشن کا الزام نہیں لگا۔