نئی دہلی: جامع مسجد نئی دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم نواز شریف کو خط بھیجنا بھارتی قوم پرستوں سے برداشت نہ ہوا۔
بی جے پی کا کہنا ہے کہ شاہی امام کو اس معاملے پر بولنے کا کوئی حق نہیں۔ خط کی شاہی مسجد فتح پوری کے امام مکرم احمد نے بھی حمایت کی تھی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی نے شاہی امام سید احمد بخاری کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر دو ممالک کے درمیان کا معاملہ ہے۔ کسی مخصوص کمیونٹی کے فرد کو ایسا کوئی حق نہیں کہ وہ اپنے ملک کی حکومت کو نظرانداز کر کے دوسرے ملک کی حکومت کو خط لکھے۔ دریں اثنا شاہی امام نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو تشویشناک قراردیتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی فورسز کے مظالم کی وجہ سے کشمیرجنت نظیرآنسوؤں کی وادی بن گئی ہے،فوجی طاقت اورجنگی مہم سے مسئلہ کشمیر کا حل تلاش نہیں کیاجاسکتا ہے۔
امام سید احمد بخاری نے بھارتی وزیر داخلہ کے نام بھی ایک خط میںوادی کشمیرمیں قیام امن کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرنے پر زوردیتے ہوئے کہاکہ کشمیر کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور اسے فوری طور پر ایڈرس کرنے کی ضرورت ہے اوراس کے لیے پرامن ماحول قائم کرنا بھارت کی ذمے داری ہے۔ شاہی امام نے بھارتی حکومت پر زوردیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں پہل کرے۔