فلسطینیوں کے شدید احتجاج کے بعد اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے مرکزی دروازے سے میٹل ڈٹیکٹر کے بعد مزید متنازع سیکیورٹی تنصیبات ہٹا دیں۔
اسرائیلی کابینہ نے فلسطینیوں کے شدید احتجاج کے بعد 25 جولائی کو مسجد اقصیٰ کے دروازوں سے میٹل ڈٹیکٹر ہٹانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد گزشتہ روز اسے ہٹادیا گیا تاہم فلسطینی صدر اور عوام نے صرف میٹل ڈٹیکٹر کو ہٹائے جانے کو ناکافی قرار دیا تھا تاہم اب کیمروں کے لئے لگائے جانے والا نظام بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کی حدود میں 2 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سیکیورٹی سسٹم نصب کرنا شروع کردیا تھا جب کہ 50 سال سے کم عمر فلسطینیوں کے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر بھی پابندی لگا دی تھی جس کے خلاف فلسطینی عوام سراپا احتجاج تھے۔ متنازع سیکیورٹی تنصیب کے بعد فلسطینی عوام اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد سیکیورٹی کونسل نے ہنگامی اجلاس طلب کرتے ہوئے معاملے کو جلد حل کرنے پر زور دیا تھا۔ ادھر فلسطینی صدر محمود عباس نے بھی مسجد اقصیٰ سے متنازع سیکیورٹی نظام نہ ہٹائے جانے تک اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔