لاہور: آئی سی سی نے پاک بھارت سیریز کے معاملے میں ٹانگ اڑانے سے انکار کردیا،چیف ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہ باہمی مقابلوں کا انعقاد 2ملکوں کی رضامندی سے ہوتا ہے،ہم بی سی سی آئی کو مجبور نہیں کرسکتے۔
چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ قانونی چارہ جوئی کیلیے وکلا کیس تیار کررہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق آئی سی سی چیف ڈیوڈ رچرڈسن نے کہا کہ تمام رکن ملک ہمارے لیے برابر ہیں، یہ تاثر درست نہیں کہ آئی سی سی بھارتی بورڈ کو زیادہ سپورٹ کرتی ہے، بھارت دنیائے کرکٹ کی ایک طاقت اور اس کی بھرپور آواز ہے لیکن آئی سی سی اسے کسی بھی اور رکن سے زیادہ اہمیت نہیں دیتی۔
ورلڈ الیون میں کسی بھارتی کھلاڑی کے شامل نہ ہونے کے سوال پر انھوں نے کہاکہ دونوں پڑوسی ملکوں میں سیاسی مسائل ہیں،بھارتی ٹیم کی مصروف بھی ہیں، آئی سی سی ایونٹ میں پاکستان اور بھارت کھیلیں گے لیکن دوطرفہ سیریز کیلیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، نیوٹرل وینیو پر باہمی میچ ہوسکتے ہیں لیکن اس کیلیے پی سی بی اور بی سی سی آئی کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اگر بی سی سی آئی پاکستان سے کھیلنے پر رضامند نہیں تو آئی سی سی اسے مجبور نہیں کرسکتی، باہمی سیریز کا انعقاد 2ملکوں کی رضامندی سے ہوتا ہے،کونسل ممبر ملکوں کے درمیان قانونی چارہ جوئی کیخلاف ہے۔ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کھیلنے سے انکار پر قانونی جنگ کیلیے وکلاء مصروف عمل اور کیس تیار کررہے ہیں تاکہ پاکستان کے نقصان کا ازالہ کیا جاسکے۔آئی سی سی سے اس بارے میں کمیٹی بنانے کیلیے درخواست کی ہے تاکہ پاکستان اپنا کیس لڑ سکے۔