واشنگٹن: امریکا نے اپنے سفارتکاروں کو پراسرار صوتی حملے سے بچانے میں ناکامی پر کیوبا کے 15سفارتکاروں کو ملک بدرکرنے کے احکامات جاری کر دیے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی جانب سے کیوبا کے 15 سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کے لیے 7 دن کی مہلت دیگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکا نے گزشتہ ہفتے کیوبا سے اپنے سفارتی مشن کے نصف زائد سفارتکاروں کو وطن واپس بلا لیاتھا۔ کیوبا میں موجود امریکی سفارتکاروں نے ایک پراسرار حملے کی شکایت کی تھی جس کے بعد ان کی صحت خراب ہونے لگی تھی۔ امریکی سفارتخانے میں کام کرنے والے 21 ملازمین نے دماغی چوٹ، سماعت میں دشواری، دھندلاہٹ اور جی متلانے کی شکایت کی تھی۔ ابتدائی تحقیق میں ملازمین کی صحت میں خرابی کی وجہ صوتی حملوں کو قرار دیا گیا تھا تاہم اس حوالے سے ٹھوس شواہد سامنے نہیں آسکے تھے۔ کیوبا کی حکومت نے امریکی سفارتخانے کے عملے کو نشانہ بنانے کی تردید کی تھی جب کہ امریکا نے بھی اس حملے کا ذمہ دار کیوبن حکومت کو نہیں ٹھہرایا تھا۔ تاہم امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن کا کہنا ہے کہ سفارتکاروں کو بے دخل اس لیے کیا جا رہا ہے کیوں کہ کیوبا ویانا کنونشن کے تحت ہمارے سفارتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔