اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا ہے کہ کاغذات نامزدگی کے حلف نامے میں ترمیم جان بوجھ کر نہیں کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نوازشریف کی جانب سے کاغذات نامزدگی کے حلف نامے میں ترمیم کی تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی 3 رکنی کمیٹی کا اجلاس پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں ہوا جس کی صدارت کمیٹی چیرمین راجہ ظفر الحق نے کیجبکہ اجلاس میں کمیٹی ارکان احسن اقبال اور مشاہد اللہ بھی تھے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو طلب کیا گیا اور انسے حلف نامے میں ترمیم سے متعلق پوچھا گیا جس پر زاہد حامد نے اس حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔نجی ٹی وی کے مطابق زاہد حامد نے کمیٹی کو بتایا کہ بل پر پارلیمانی کمیٹی برائے اصلاحات کی رپورٹ متفقہ تھی اور اس دوران کسی کی اس ترمیم پر نظر نہیں پڑی، حلف نامے میں تبدیلی جان بوجھ کر نہیں کی گئی تھی تاہم نشاندہی کے بعد ترمیم کو ختم کرکے اسے اصل شکل میں بحال کردیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ خصوصی اجلاس میں کمیٹی نے حلف نامے سے متعلق مزید دستاویزات طلب کرلیں ۔واضح رہے کہ کمیٹی کو حلف نامہ فارم میں تبدیلی کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے اور کمیٹی کو اس کیلئے 24 گھنٹوں کا وقت دیا گیا تھا۔