اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے بندرگاہوں اور جہاز رانی کی وزارت کا نام تبدیل کر کے وزارت میری ٹائم رکھنے سمیت مختلفکنونشزکی منظوری کی دیدی۔
وفاقی کابینہ کااجلاس گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت منگل کو ہوا۔ کابینہ نے پاکستان اور اٹلی کے درمیان سفارتی پارسپورٹ رکھنے والوں کیلیے ویزا ختم کرنے کے معاہدے کے مذاکراتی مسودے پر دستخط ، سری لنکا، نیپال، فرانس، تیونس، مراکش اور پرتگال کے ساتھ دہرے ٹیکسوں سے بچاؤاور آمدنی پر ٹیکسوں کے حوالے سے مالیاتی اجتناب کی روک تھام کے موجودہ کنونشن میں ترمیم اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اور بلغاریہ کی زرعی اکیڈمی کے درمیان زرعی تحقیق کے میدان میں سائنسی و تکنیکی تعاون کیلیے ایم اویوپر دستخط، وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کے ممبر (ایڈمنسٹریشن) کے تقرر کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے ویلفیئر سیٹیزن بل 2017ء پر بھی غوروغوض کیا، مجوزہ بل کا مقصد بزرگ شہریوں کو سہولت دینا اور ان کی ضروریات پورا کرنا ہے۔
دریں اثنا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے اسلام آباد میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایڈ ہانم ٹیڈروس نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ حکومت نے صحت کے قومی ویژن کے تحت صحت سمیت پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کا عزم کررکھاہے۔ اس موقع پر عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے شعبے میں اہداف کے حصول میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔ رکن قومی اسمبلی ملک رشید احمد خان نے بھی شاہد خاقان عباسی سے ملا قات کی۔ آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کا ری کیلیے انوشہ رحمٰن کی سر براہی میں تین رکنی وفد نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں جرمنی کے آئی ٹی سرمایہ کار سمیت دیگر لو گ شامل تھے۔