شیخوپورہ: چلڈرن ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بچی کے والدین کو یہ کہہ کر واپس بھیج دیا کہ پہلے پولیس کارروائی کرے گی تو علاج ہو گا۔
شیخوپورہ میں چلڈرن ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بے حسی کی انتہا کردی، گرم چائے سے جھلسنے والی کم سن بچی کا علاج کرنے سے انکار کر دیا۔ پولیس کو لاو گے تو علاج کریں گے مسیحوں کا بچی کے والدین کو جواب
تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ کے چلڈرن ہسپتال میں ڈاکٹروں نےگرم چائے سے جھلسنے والی بچی کا علاج یہ کہہ کر کرنے سے انکار کر دیا کہ پہلے پولیس کاروائی کرے گی تو علاج ہو گا جبکہ گرم چائے سے چہرے اور چھاتی سے بری طرح جھلسنے والی 3 سالہ لائبہ ماہ نور شدید درد میں تڑپتی رہی مگر مسیحوں کو کوئی ترس نہ آیا کہ درد سے تڑپنے والی بچی کو ایک انجیکشن ہی لگا دیں۔
آدھے گھنٹے کی تکرار کے بعد بھی ڈاکٹروں کے رویئے میں تبدیلی نہ آنے پر مجبور والدین بچی کو ایک پرائیویٹ کلینک پر لے گئے جہاں جھلس کر زخمی ہونے والی بچی کو مرہم تو لگا دیا گیا مگر اسکا علاج برن یونٹ میں ہی ہو سکتا تھا، گود میں تڑپتی اپنی بچی کو دیکھ کر لاچار میاں بیوی رونے لگے۔
واضح رہے گزشتہ روز مسیحاؤں کی عدم توجہی کے باعث لاہور کے گنگا رام ہسپتال میں خاتون نے ایم ایس کے آفس کے سامنے بچے کو جنم دیا جبکہ کچھ روز قبل ہی رائیونڈ میں ڈاکٹروں کی نااہلی کے باعث خاتون کے ہاں ہسپتال کے باہر بچے کی پیدائش ہوئی۔