برطانیہ کے ایک وزیر سمیت 4 اراکین پارلیمنٹ کے جنسی بداخلاقی میں ملوث ہونےکاانکشاف، برطانوی میڈیا کا کہناہےکہ وزیر نے اپنی سیکریٹری کو اپنے حلقےکی خاتون کے لیے فحش اشیاء خریدنے پر مجبور کیا۔
برطانیہ کی حکمراں جماعت ری پبلیکن پارٹی اور لیبر پارٹی کے دو دو ارکان اسمبلی پارلیمنٹ کے جنسی بداخلاقی میں ملوث ہونےکا انکشاف ہوا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ایک شادی شدہ وزیر نے صحافیوں اور معاونین سمیت کئی خواتین سے جنسی بداخلاقی کی، شادی شدہ ٹوری رکن پارلیمنٹ کا دو ریسرچرز کے ساتھ افیئر رہا، جبکہ ایک رکن ہیپی ہینڈز کے نام سے پکارے جاتے ہیں وہ میٹنگز کے دوران ٹیبل کے نیچے سے چھونے کی مسلسل کوشش کرتے رہتے ہیں۔ ایک صاحب کے لیے مشہور ہے کہ ان کے ساتھ ٹیکسی میں سفر کرنا خطرناک ہے، جبکہ ایک رکن پارلیمنٹ کے ساتھ تو لفٹ میں جانا بھی خطرے سے خالی نہیں ہے، ہوسکتا ہے کہ ان اطلاعات کے بعد برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کو اپنی کابینہ میں کچھ ہنگامی تبدیلیاں کرنی پڑیں۔
ان کے ایک برطانوی وزیر نے اپنی سیکریٹری کو مجبور کیا کہ وہ انکے حلقے کی ایک عورت کے لیے فحش اشیا خریدے وہ اپنی سیکریٹری کو نازیبا نام سےبھی پکارتےتھے، ادھر ترجمان برطانوی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ کسی کا بلاجواز جنسی استحصال کسی صورت قبول نہیں، برطانوی میڈیا کے مطابق لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن کی شیڈو کابینہ کے لیبر ایم پی نے خاتون کو جنسی بداخلاقی کا پیغام بھیجا۔