نومبر 3 کی سفاکانہ ایمرجنسی کا نفاذ کو دس سال مکمل، وقت کے طاقتور ترینن آمر کے خلاف وقت کی سب سے مضبوط آواز اٹھی جو محترمہ شہید کی تھی، اور طاقتور ترین آمر بھی لرز اُٹھا تھا، زاہد عباس شاہ
برلن(یس اردو نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی جرمنی کے سینئر راہنما زاہد عباس شاہ نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے تین نومبر کے غیر آئینی اقدام کو آج ایک عشرہ بیت گیا، سیاسی جماعتیں، وکلاء برادری اور سول سوسائٹی دوہزار سات میں لگائی گئی ایمرجنسی کے خلاف آج یوم سیاہ منارہی ہیں ۔اور تمام مہذب دنیا اس ایمرجنسی کے وجہ سمجھنے سے قاصر ہے
تین نومبر دوہزار سات کو سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے ملک کے آئین کو توڑتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کرنے والے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے باسٹھ ججز کو گھروں میں نظربند کر دیا تھاسابق صدر نے الیکٹرانک میڈیا پر بھی متعدد پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے باعث بیشتر ٹیلی ویژن چینلز کئی روز تک بند رہے تھے۔
ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ اور اس کے خلاف محترمہ شہید کی جدوجہد کو دنیا بھول نہیں سکتی۔ ایک ہی آواز اٹھی تھی اور پورا ملک اس کے پیچھے چل پڑا تھا۔ ایمرجنسی کے باوجود محترمہ شہید جیالوں اور جیالیوں کے جھرمٹ میں جلسہ کیلئے نکلیں اور آمرکی کھڑی کی ہوئی رکاوٹوں کو روندنا شروع کردیا، اور تاریخ گواہ ہے کہ اس آواز سے آمریت کے دروبام لرز اٹھے تھے
آج ہماری قومی سطح پر ایسی آواز کی شدت سے کمی محسوس کی جارہی ہے جو تمام آئین شکنیوں اور ریشہ دوانیوں کو باعزت طریقے سے للکار سکے۔