اسلام آباد: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس، حکومت نے پیپلز پارٹی کے تمام مطالبات مان لئے، مردم شماری کا ریکارڈ چیک اور تصدیق کرانے کا حق تسلیم، بروقت انتخابات کا عزم، نئی حلقہ بندیوں کیلئے جلد قانون سازی پر اتفاق کر لیا گیا۔
وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے زیرِ صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کا مردم شماری بلاکس کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کا مطالبہ تسلیم کر لیا گیا۔ عبوری نتائج پر ہی حلقہ بندیاں ہوں گی جبکہ قومی اسمبلی کی کل نشستیں 272 ہی رہیں گی۔ میڈیا بریفنگ میں مشیرِ وزیرِ اعظم مصدق ملک نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے بڑے آئینی بحران کو حل کر لیا ہے۔ عبوری نتائج پر حلقہ بندیوں پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔ بل جلد ہی قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ کسی صوبے نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ نہیں کیا۔ مصدق ملک نے کہا کہ آڈٹ کے لیے بلاکس کو قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب کیا جائے گا۔ بلاکس کے نتائج مرتب کر کے پہلے نتائج سے موازنہ کیا جائے گا۔ تین ماہ میں ایک فیصد نتائج کی کارروائی مکمل ہو گی۔ بلاکس کی سمری شیٹ آئینی ترمیم کے بعد شائع کر دی جائیں گی۔