کراچی: دو روز میں بھائو میں دو سو روپے فی من کا اضافہ ، فی من نئی قیمت سات ہزار روپے مقرر کردی گئی
روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان ہے اورملک کے مختلف شہروں میں گزشتہ دو روز کے دوران روئی کا بھائو ¶100 سے 200 روپے فی من اضافے کے ساتھ گزشتہ چار ماہ کی بلند ترین سطح 7 ہزار روپے فی من تک پہنچ گیا جبکہ آئندہ چند روز کے دوران روئی کی قیمتوں میں مزید تیزی کے امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں ۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ کپاس کی مجموعی پیداوار ابتدائی تخمینوں کے مقابلے میں کافی کم ہونے اور منفی موسمی حالات کے باعث بیشتر کاٹن زونز میں کپاس کی فصل کا معیار متاثر ہونے سے معیاری روئی کی محدود دستیابی کے باعث روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کاٹن ایئر18-2017 کے لئے فیڈرل کاٹن کمیٹی نے ابتدائی طور پر کپاس کا مجموعی ملکی پیداواری ہدف ایک کروڑ 40 لاکھ بیلز مختص کیا تھا جسے بعد میں کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی نے کم کر کے ایک کروڑ 26 لاکھ بیلز کر دیا جبکہ توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ رواں سال پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار ایک کروڑ 10 لاکھ بیلز کے لگ بھگ ہو گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رواں سال اکتوبر میں پاکستان کے بیشتر کاٹن زونز میں ملکی تاریخ کے بلند ترین درجہ حرارت ، کپاس کی فصل پر سفید مکھی اور گلابی سنڈی کے شدید حملے کے باعث کپاس کا معیار بہت متاثر ہوا ہے جس کے باعث معیاری روئی کی فراہمی کافی محدود ہونے کے باعث اس کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔