کراچی: احتساب عدالت نے محکمہ اطلاعات سندھ میں پونے 6 ارب روپے کے کرپشن ریفرنس میں سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن اور دیگر ملزمان پر فرد جرم موخر کردی ہے۔
کراچی کی احتساب عدالت میں محکمہ اطلاعات سندھ میں مبینہ کرپشن سے متعلق نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن اور دیگر ملزمان پیش ہوئے۔ شرجیل میمن کے وکیل نے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے لیے درخواست جمع کرادی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ شرجیل میمن شدید علیل ہیں، عدالت اپنی نگرانی میں میڈیکل بورڈ تشکیل دے، بروقت علاج نا کیا گیا تو شرجیل میمن کی زندگی کو ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔ عدالت نے ملزمان پر فردِ جرم مؤخر کردی اور ان پر اب 14 دسمبر کو فردِ جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔
سماعت سے قبل سابق صوبائی وزیرِاطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیماری کے باوجود مجھے علاج کی بہتر سہولیات فراہم نہیں کی جارہیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ کو جیل میں وی آئی پی پروٹوکول دیا جارہا ہے۔ شرجیل میمن نے جواب میں کہا کہ وی آئی پی ٹریٹمنٹ کی باتیں کرنےوالے ایک دن جیل میں میرے ساتھ رہ کر دکھائیں۔ واضح رہے کہ ملزمان پر محکمہ اطلاعات سندھ میں 5 ارب 76 کروڑ سے زائد کی کرپشن سے متعلق ریفرنس قائم ہے۔ کیس میں ملوث دیگر ملزمان میں سابق سیکرٹری اطلاعات سندھ ذوالفقارعلی شلوانی، یوسف کابورو، سلمان منصور، منصوراحمدراجپوت، گلزارعلی شامل ہیں۔