سانحہ حویلیاں کوایک برس بیت گیا لیکن جاں بحق ہونے والوں کی یادیں ورثاء کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں جب کہ حکومتی اداروں کی بے حسی نے لواحقین کو دربدر کی ٹھو کریں کھانے پر مجبور کردیا ہے۔
سانحہ حویلیاں کو ایک برس بیت گیا اور اس سانحے نے 47 خاندانوں کو رلا دیا جب کہ اس المناک حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی یادیں ورثاء کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔ دوسری جانب حکومتی اداروں نے بے حسی کی انتہا کرتے ہوئے طیارے حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے اور مزید ستم یہ کہ اپنے پیاروں کی جدائی کےغم میں نڈھال ورثاء دفاتر کے چکر لگاتے لگاتے تھک گئے لیکن اپنوں کو کھونے والے 20خاندانوں کو انشورنس کی رقم نہیں ملی۔
متاثرین نے بتایا کہ پی آئی اے اور حکومتی اداروں نے داد رسی تو کیا پہلی برسی پر تعزیت بھی نہیں کی، حکومت نے ابھی تک جاں بحق افراد کی ڈی این اے رپورٹس نہیں دیں جب کہ متاثرین نے آج احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال 7 دسمبر کو چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے پی آئی اے کا جہاز حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 47 افراد جاں بحق ہو گئے تھے جن میں جنید جمشید،ان کی اہلیہ، ڈپٹی کمشنر چترال اوران کی فیملی شامل تھی۔