کولکتہ: ہندوستان کے شہر کولکتہ میں ایک نامور آن لائن کیب کے 2 ڈارئیوروں کو ایک 12
سالہ لڑکی کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے اور قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق شنکر شوا اور گڈو سنگھ پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک لڑکی کو رات گئے اغوا کیا اور اسے پارک سرکس پل پر لے جا کر ٹیکسی میں ہی گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔
کولکتہ پولیس کے سینئر پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان نے لڑکی کو رات بھر گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد اس کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا، اور اس کی لاش کو پل کے نیچے ایک نالے میں پھیک دیا۔
پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہارے اسٹریٹ پولیس اسٹیشن نے دونوں ملزمان کو گرفتار کیا اور ملزمان نے پولیس کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ دونوں ڈرائیور شراب کے نشے میں رات بھر ایک ‘سوفٹ ٹارگٹ’ کی تلاش میں سڑکوں پر گھوم رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتولہ بے گھر تھی اور اپنی والدہ کے ساتھ فٹ پاتھ پر رہتی تھی، اس کی والدہ ایک مقامی دکان میں صفائی کا کام کرتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ‘ہمیں اطلاع ملی تھی کہ ایک لڑکی کو پرائیوٹ کار میں لے جایا گیا ہے، جس کے بعد ہم نے اپنے ٹریفک کنڑول سے گاڑی کا نمبر حاصل کیا اور شہر کے تمام تھانوں کو الرٹ کردیا۔
پولیس نے بتایا کہ لڑکی کی لاش نالے سے برہنہ حالت میں ملی تھی، جسے پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
یاد رہے کہ ہندوستان میں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ جنسی تشدد کے واقعات میں گزشتہ کئی سالوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے تاہم 2012 میں دہلی میں بس میں سفر کے دوران ایک طالبہ کے ساتھ ہونے والے گینگ ریپ اور بعد ازاں دورانِ علاج لڑکی کی ہلاکت نے عالمی توجہ ہندوستان میں خواتین پر بڑھتے ہوئے جنسی تشدد کے واقعات کی جانب مبذول کرائی۔
اس واقعے کے بعد ہندوستان بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ریپ میں ملوث ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کے لیے قانون سازی کی جائے تاہم ان سب کے باوجود ریپ کے واقعات میں کمی نہیں آئی۔