آٹھویں جماعت کاطالبعلم ایتھن سومن ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لے کر گورنر بننا چاہتا ہے
میسا چوسٹس: امریکی ریاست ورمونٹ میں ایک 13 سالہ بچہ گورنر بننا چاہتا ہے اور اس کے لیے وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی کا منتظر ہے۔
آٹھویں کلاس کا ایتھن سون برن گزشتہ برس سیاست میں اپنی دلچسپی کا اظہار کر چکا تھا جس کے بعد رواں برس اب وہ گورنر کے انتخاب کے لیے کھڑا ہونا چاہتا ہے۔
ایتھن کا کہنا ہے کہ اگر اسے پارٹی کی جانب سے نامزد کردیا جاتا ہے تو اس کی انتخابی مہم میں ریاست میں گن کنٹرول کے نفاذ پر زور دیا جائے گا۔
اس کا کہنا ہے کہ گن کنٹرول کا نفاذ اس وقت سب سے اہم ضرورت بن چکا ہے۔ ’ہم وہ نسل ہیں جسے قتل کیا جارہا ہے۔ اگر ہم فوری اقدامات نہیں کریں گے تو اس کا اگلا شکار ہم ہوں گے‘۔
گو کہ ورمونٹ کی ریاست میں گن کنٹرول کا نفاذ نہایت مشکل ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ شکار یہاں کی مقامی ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے، تاہم ایتھن کا کہنا ہے کہ ثقافت کے احترام کے باوجود وہ اپنے ہم عمر طالب علموں کے ایسے واقعات سے بچانا ضروری سمجھتا ہے۔
ورمونٹ ڈیموکریٹک پارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کونر سیزی کا کہنا ہے کہ ایتھن کو گورنر نامزد کرنے میں ایک اور چیلنج درپیش ہے۔ ’سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ بیک وقت 2 ضروری کام کیسے سر انجام دے سکے گا کہ اسے سکول بھی جانا ہو اور اپنی انتخابی مہم بھی چلانی ہو۔
ایک اور بڑا مسئلہ ایتھن کا ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونا بھی ہے کیونکہ اگر وہ گورنر منتخب ہوگیا تو اسے ریاست کے مختلف مقامات کا دورہ کرنے کے کے لیے دوسرے افراد پر انحصار کرنا ہوگا۔
کونر کا کہنا ہے کہ وہ ایتھن کے جوش و جذبے سے بے حد متاثر ہیں اور باوجود اس کی کم عمری کے وہ چاہتے ہیں کہ اسے گورنر کے عہدے کے لیے نامزد کیا جاسکے۔