مدھیا پردیش: بھارت میں 13 سالہ سہیل خان کی کمر پر بالوں کا گھچا ہونے کے باعث ہندو اسے اپنے بھگوان ’ہنومان‘ کا اوتار سمجھنے لگے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے ایک گاؤں کا رہائشی 13 سالہ مسلمان بچہ اس وقت تمام ہندوؤں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اور لوگ اسے دور دراز علاقوں سے دیکھنے اور اپنی مرادیں لے کر آتے ہیں۔ 13 سالہ مسلمان بچے کا نام سہیل خان ہے اور اس کی کمر پر قدرتی طور پر بالوں کا ایک گچھا بنا ہوا جو روز بروز بڑھتا جارہا ہے اور ہندو اس بچے کو اپنے بھگوان ہنو مان کا دوسرا جنم مانتے ہیں۔
سہیل خان کے چاہنے والوں اور عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا ہے اور ہندو اپنی مرادیں پوری کرنے کے لئے بچے سے دعائیں کراتے ہیں جب کہ سہیل خان کو مختلف قسم کے تحائف بھی دیئے جاتے ہیں جن میں پھلوں کی ٹوکریاں اور نقدی شامل ہے۔ سہیل خان کے گاؤں کے افراد نے اس کا نام بجرنگی بھائی رکھ دیا ہے جب کہ جس اسکول میں بچہ زیرِتعلیم ہے وہاں بھی اس کا منفرد مقام ہے اور اساتذہ سمیت تمام بچے اسے عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور بچے کے ساتھ بدتمیزی یا ڈانٹ سے گریز کیا جاتاہے ۔ دوسری جانب مسلم بچے سہیل خان کا کہنا ہے کہ کمر پر بالوں کی وجہ سے جو عزت ملتی ہے بہت اچھا لگتا ہے اس لئے میں کبھی بھی اس دم کو کاٹنا نہیں چاہتا۔