بولی وڈ اداکارہ اور سابق مس یونیورس سشمیتا سین نے انکشاف کیا ہے کہ کچھ عرصے پہلے ایک نوعمر لڑکے نے انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کی۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق دہلی میں خواتین کے تحفظ کے حوالے سے ایک ایونٹ کے دوران سشمیتا سین نے کہا کہ خواتین اسٹارز کے گرد باڈی گارڈز کے حصار کے باوجود ہجوم میں ایسے مرد ہوتے ہیں ‘جو خواتین کے ساتھ غلط سلوک کرتے ہیں’۔ انہوں نے اس واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ‘ چھ ماہ قبل ایک ایوارڈ تقریب کے دوران ایک 15 سالہ لڑکے نے میرے ساتھ غلط سلوک کیا، کیونکہ اسے لگا تھا کہ ارگرد ہجوم کے باعث مجھے اس کا احساس نہیں ہوسکے گا، مگر وہ غلط تھا، میں نے اپنی کمر سے اس کا ہاتھ پکڑ لیا اور یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ وہ کتنا کم عمر ہے’۔
انہوں نے لڑکے کو اس کی غلطی کی سنگینی کا احساس دلا کر چھوڑ دیا۔ سشمیتا سین کا کہنا تھا ‘ میں نے اس کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا کیونکہ میں سمجھتی تھی کہ 15 سالہ لڑکے کو یہ نہیں سیکھایا گیا تھا کہ ایسی چیزیں تفریح نہیں بلکہ جرم ہیں’۔ سشمیتا سین 1996 میں مس یونیورس کا ٹائٹل جیتنے کے بعد بولی وڈ کا حصہ بنی تھیں۔ ان کی ڈیبیو فلم دستک باکس آفس پر کمال تو نہیں دکھاسکی مگر ان کی اداکاری ضرور لوگوں کو بھاگئی۔ وہ 2006 تک فلمی دنیا میں کافی سرگرم رہیں مگر پھر انہوں نے بتدریج کنارہ کشی اختیار کرنا شروع کردی۔ گزشتہ 8 سال کے دوران ان کی صرف ایک فلم ریلیز ہوئی جو کہ بنگالی زبان میں تھی۔ اب وہ فلموں کی بجائے انسانوں کی فلاح کے کاموں کے لیے زیادہ سرگرم ہیں۔