اسلام آباد (اصغر علی مبارک) فاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ چند حلقے الیکشن سے پہلے ملک میں ایک فضا بناتے ہیں تاکہ ملک کے جمہوری نظام پر سوال اٹھائے جائیں، 2013 میں بھی الیکشن سے پہلے احتساب اور پھر انتخاب جیسے نعرے آئے اور آج بھی اسی طرح کی چیزیں نظر آرہی ہیں، کسی طرح سے الیکشن اور جمہوریت کے عمل کو سبوتاژ کیا جائے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پانچ سال سے سوئے ہوئے تھے، الیکشن سے پہلے احتساب نظر آتا ہے، احتساب کی بیماری اور اس کا نعرہ الیکشن سے پہلے ہی کیوں مروڑ دیتا ہے، احتساب کو سیاسی نعرےکے طور پر استعمال کرنے کے خلاف ہیں، واضح ہے کہ احتساب ایجنڈے کا حصہ ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کچھ ایسی قوتیں اور حلقے ہیں جنہیں الیکشن اور جمہوریت کے فیصلوں سے خوف ہے لیکن وہ ناکام ہیں، یہ قوتیں ہمیشہ جمہوری عمل کا راستہ روکنے کی کوشش کرتی ہیں، حکومت کےخلاف چند عناصر پراپیگنڈے کرتے ہیں لیکن وہ عوام پر اثر نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ پانچ سال پہلے جو ملک خطرناک ترین سمجھا جاتا تھا آج اسے ابھرتی ہوئی معیشت سمجھا جارہا ہے، پانچ سال پہلے ملک میں دہشت گرد دندناتے پھررہے تھے، ہم نے آج دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے، اکا دکا کے علاوہ بڑی حد تک دہشت گردوں کا عمل ختم کیا جاچکا ہے، پانچ سال پہلے کراچی میں بھتے کی پرچیاں ملتی تھیں اور آج وہاں پی ایس ایل ہورہا ہے، آج اربوں ڈالر کی چینی سرمایہ کاری ہماری توانائی کےمنصوبے بنارہی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ خائف قوتیں چوردروازے سے (ن) لیگ کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہیں، کسی سیاسی جماعت یا قیادت کو الیکشن سے قبل انتخابی عمل سے الگ کیا جائے تو یہ درست نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے ٹرائل میں جس طرح کےگواہ پیش ہوئے اس سے ثابت ہوگیا کہ کیاکھیل کھیلا جارہا ہے، پورے عمل سے انتقام کی بو آرہی ہے۔سابق صدر پرویز مشرف کی گرفتاری پر خصوصی عدالت کے حکم سے متعلق سوال پر احسن اقبال نے کہا کہ پرویز مشرف صحت مند ہیں انھیں خود کو عدلیہ کے سامنے پیش کرنا چاہیے، مشرف حاضری کو یقینی بنائیں ورنہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ معطل کرسکتے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز مشرف اب سیاسی جماعت کےسربراہ ہیں،انہیں کوئی اوراستحقاق نہیں مانگنا چاہیے۔