چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا ہے کہ شراب پر پابندی لگاکر حکومت نے کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیا۔ ہمارا آئین اور قانون صرف غیر مسلموں کو ان کے مذہبی تہواروں میں شراب پینے کی اجازت دیتا ہے۔ ہندو برادری تو کہتی ہے ہمارا مذہب کہیں شراب کی اجازت نہیں دیتا۔
یہ بات انہوں نے حیدرآباد میں ہائی کورٹ بار کے عشایئے سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔جسٹس سجاد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ قانون کا اپنا طریقہ کار مقرر ہے اس پر چلتے ہوئے پھانسی بھی ہو تو کسی کو اعتراض کا حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹیز میں سینئیر افسران شامل ہوتے ہیںاس لئے تصور کیا جاتا ہے کہ اے ایس آئی والی رپورٹ نہیں ہو گی۔
جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ جے آئی ٹیز میں خفیہ اداروں کی ثبوت کے ساتھ ایسی رپورٹس بھی ہوتی ہیں جن سے انکار نہیں ہو سکتا۔