اونٹاریو(ویب ڈیسک)کینیڈا کے 49 سالہ شہری ڈیو ہرزوگ پچھلے ایک سال سے شدید تنقید کی زد میں ہیں کیونکہ انہوں نے پچھلے سال اپنے بیٹے جورڈن ہرزوگ کو اسکول سے اٹھا لیا تھا، تاکہ وہ پورا دن ویڈیو گیم کھیل سکے اور پیسہ کما سکے۔اس تنقید کے جواب میں ڈیو کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا بیٹا آن لائن گیمنگ (ای اسپورٹس) کو اپنا کیریئر اور ذریعہ معاش بنائے۔ ڈیو خود بھی ویڈیو گیم کے دھتی ہیں اور ان کے پاس طرح طرح کے ویڈیو گیمز موجود ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ابتداء ہی سے یہ طے کرلیا تھا کہ ان کا بیٹا بڑا ہو کر ویڈیو گیم کا ماہر کھلاڑی بنے گا۔ اسی لیے جب جورڈن صرف تین سال کا تھا تو انہوں نے اس کے ہاتھ میں گیم کنٹرولر پکڑا دیا تھا اور ویڈیو گیم کھیلنے میں جورڈن کا ٹیلنٹ جلد ہی ان کے سامنے آنے لگا۔ اس وقت جورڈن 16 سال کا ہے اور کئی مقامی و بین الاقوامی ویڈیو گیم مقابلوں میں ہزاروں ڈالر کے انعامات جیت چکا ہے۔ڈیو پچھلے ایک سال سے اپنے بیٹے کو ’’فورٹ نائٹ‘‘ نامی آن لائن ویڈیو گیم کی عالمی چیمپئن شپ کےلیے تیار کررہے ہیں اور اس لیے انہوں نے جورڈن کو اسکول سے بھی اٹھا لیا ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ وقت اس گیم کو کھیلنے اور اپنی مہارت بڑھانے میں صرف کرسکے۔ فورٹ نائٹ چیمپئن شپ میں انعام کی مجموعی رقم 3 کروڑ ڈالر ہے جبکہ جورڈن اس کے 200 ماہر ترین کھلاڑیوں میں شامل ہوچکا ہے۔ اگر وہ یہ چیمپئن شپ جیت گیا، یا دوسرے تیسرے نمبر پر بھی آیا، تب بھی اسے ایک بھاری رقم بطور انعام ملے گی۔اب جورڈن صبح سے شام تک اپنا پورا وقت کمپیوٹر اسکرین کے سامنے، یہی گیم کھیلتے ہوئے گزارتا ہے جبکہ اسکول جانے کے بجائے وہ اپنی کلاسیں بھی آن لائن اٹینڈ کرتا ہے۔شدید اعتراضات کے باوجود ڈیو کو اطمینان ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے کےلیے صحیح کیریئر کا انتخاب کیا ہے جس میں ترقی کرکے وہ نہ صرف شہرت حاصل کرے گا بلکہ خوب پیسہ بھی کما سکے گا۔