اسلام آباد(ویب ڈیسک) پنجاب سائنس فرانزک لیبارٹری کی جانب سے احتساب عدالت کے جج کی متنازعہ وڈیو کی رپورٹ ایف آئی اے کو موصول ہو گئی، نیو زایجنسی آئی این پی کے مطابق فرانزک میں وڈیو اصل قرار دے دی گئی۔ایف آئی اے کے مطابق فرانزک میں تصاویر اور آواز کا تعین بھی کر لیا گیا، فرانزک رپورٹ نے آڈیو وڈیو بھی درست قرار دے دیں،ایف آئی اے نے فرانزک رپورٹ کو بھی تفتیش کا حصہ بنا دیا۔دوسری جانبصباح نیوز کے مطابق پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے جج ارشد ملک کی ویڈیو سے متعلق رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ مبینہ ویڈیوکے حوالے سے اب تک کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔ ڈی جی فرانزک سائنس ایجنسی ڈاکٹراشرف طاہر نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب حکومت نے پنجاب فرانزک لیب ایجنسی سے رابطہ کیا تھا تاہم ابھی تک ہمیں کوئی ویڈیو موصول نہیں ہوئی ہے۔ڈی جی فارنزک سائنس ایجنسی نے واضح کیا کہ ادارے کی جانب سے مبینہ ویڈیو کے حوا لے سے اب تک کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔دوسری جانب ترجمان وزیراعلی شہباز گل کا کہنا ہے کہ پنجاب فرانزک لیب ایجنسی سے رابطہ کیا گیا ہے،انہوں نے ویڈیو سکینڈل کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی رپورٹ جاری کی نہ ہی پنجاب فرانزک لیب کو اس پر ابھی تک کوئی مواد موصول ہوا۔اس سے قبل یہ اطلاعات موصول ملی تھی کہ پنجاب سائنس فارنزک لیبارٹری نے جج کی متنازع ویڈیو کو اصلی قرار دے دیا۔