اسلام آباد: دفاعی تجزیہ کار ائیر مارشل (ر) شاہد لطیف نے بھارتی فضائیہ کے طیاروں کی تباہی اور پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر طیاروں سے متعلق بات کی۔ انہوں نے ڈاگ فائٹ سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ڈاگ فائٹ کو عام طور پر کلوز کامبیٹ کہتے ہیں۔
ایک وقت تھا جب ہمارے پاس شارٹ رینج کے میزائل تھے۔ اُس وقت ڈاگ فائٹ اس لیے ہوتی تھی کیونکہ اُس میزائل کی رینج کم تھی۔ میزائل فائر کرنے کے لیے فاگ فائٹ کے ذریعے طیاروں کو ٹارگٹ کے قریب آ کر فائر کرنا پڑتا تھا۔ اگر آپ محدود رینج میں نہیں ہیں تو میزائل فائر نہیں کیا جا سکتا تھا۔ اس طرح سے میزائل فائر کرنے کا بھی ایک طریقہ تھا ۔ ٹارگٹ کو ایک مخصوص اینگل یا پھر طیارے کی دُم کی طرف سے نشانہ باندھ کر میزائل فائر کیا جاتا تھا۔بی وی آر سے متعلق سوال کے جواب میں ائیرمارشل (ر) شاہد لطیف نے کہا کہ یہاں قابلیت کی بات آ رہی ہے۔ بھارت اپنے دفاعی بجٹ پر 60 ارب روپے خرچ کرتا ہے جبکہ پاکستان کے پاس اس کے مقابلے میں 8 ملین کا بجٹ ہوتا ہے۔ لیکن بات ساری قابلیت کی ہے جو بہترین صلاحیت کا مظاہرہ کرے گا ڈاگ فائٹ میں وہی کامیاب بھی ہو گا۔انہوں نے کہا کہ مگ 21 طیارہ بھیج کر بھارت نے غلطی کی اور ایسے ہی کافی بلنڈرز ہیں جن کی بنا پر ان کے ویسٹرن ائیرکمانڈ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ بھارت کی اگر ساری غلطیوں کے بارے میں میں نے بتا دیا اور نشاندہی کر دی تو وہ مزید چوکنا ہو جائیں گے جو میں نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہاکہ دشمن اپنے مگ 21 طیارے میں پاکستان آیا۔ ادھر سے جے ایف 17 نے اُسے ریڈار پر لاک کیا۔ لاک کرنے کا مطلب ہے کہ آپ کےطیارے کا ریڈار آپ کے ہدف پر فکس ہو گیا ہے اور اب صرف ہدف پر ہی فوکس کر رہا ہے۔جب ٹارگٹ کو لاک کر لیا تو میزائل کو بھی کوآرڈینیشن سے یہ پتہ چل جاتا ہے کہ میرا ٹارگٹ کیا ہے اور اسی کا نام بی وی آر ہے۔جب میزائل کو فائر کیا جاتا ہے تو اس میزائل کی نشاندہی کرنے کے لیے ٹارگٹ کے جہاز میں وارننگ سسٹم ہونا چاہئیے جو کئی جدید جہازوں میں موجود ہیں۔
ائیر مارشل (ر) شاہد لطیف نے کہا کہ ہمارے دو پائلٹس نے بھارتی فضائیہ کے دو جہاز گرائے ہیں اور کسی وجہ کی بنا پر ہی دوسرے پائلٹ جو کہ ونگ کمانڈر ہیں۔ان کا نام منظر عام پر نہیں آیا۔ پوائنٹ یہ ہے کہ پاک فضائیہ کے دو جہازوں نے بھارتی فضائیہ کے طیاروں کو مار گرایا۔یہ سب سیکنڈز کی بات ہوتی ہے۔بھارتی فضائیہ کو جو ہیلی کاپٹر گرا اس حوالے سے ہمیں لگتا ہے کہ اسے ان کے اپنے ہی طیاروں کے میزائل نے مار گرایا۔یہی دو تین وجوہات ہیں جس کی وجہ سے پاک فضائیہ نے ویسٹرن ائیرکمانڈر کو عہدے سے ہٹا دیا کیونکہ یہ بہت بڑی غلطیاں ہیں۔خیال رہے کہ پاک فضائیہ نے بھارت کے جنگی جہاز مار گرائے تھے اس واقعے میں دو پائلٹ مارے گئے تھے اور تین گرفتار ہوئے تھے۔پاکستان نے ایک پائلٹ ابھی نندن کو بھارت کے حوالے کر دیا تھا۔دوسری طرف بھارتی فضائیہ کو دیے جانے والے منہ توڑ جواب کے بعد جے ایف17 تھنڈر جنگی طیاروں کی مانگ میں اچانک زبردست اضافہ ہوا ہے۔بھارتی فضائیہ کے مگ 21 کو گرانے والے پاکستانی طیارے جے ایف17 تھنڈر کی خریداری کیلئے کئی ممالک کی دلچسپی کا اظہار کردیا۔اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 10 ممالک کی ائیرکرافٹ انڈسٹری پاکستان اور چین کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کیے جانے والے کم قیمت اور جدید جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیارے کو خریدنے کیلئے گہری دلچسپی رکھتی ہے۔