ٹوکیو: جاپان میں ایک مچھلی 3 لاکھ 23 ہزار ڈالر میں فروخت ہوئی ہے یہ رقم پاکستانی کرنسی میں 3 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔
جاپانی عوام سمندری خوراک رغبت سے کھاتے ہیں اور اس کے لیے بے دریغ رقم خرچ کرنے سے گریز نہیں کرتے۔ سال کے آغاز میں جاپان کے مچھلی بازاروں میں بہترین سمندری جان داروں کی نیلامی ہوتی ہے جس میں ہزاروں سے لاکھوں ڈالر میں جاندار نیلام ہوتے ہیں۔ اس سال ایک بلو فن ٹیونا مچھلی 3 لاکھ 23 ہزار ڈالر میں نیلام ہوئی ہے جس کی قیمت پاکستانی کرنسی میں سوا 3 کروڑ روپے ہے۔
ٹوکیو کی مشہور سوکیجی فش مارکیٹ میں یہ مچھلی فروخت کی گئی ہے۔ نیلامی میں کئی افراد نے حصہ لیا لیکن گزشتہ برس کے مقابلے میں یہ قیمت آدھی تھی ۔ سوکیجی دنیا کی سب سے بڑی مچھلی مارکیٹ ہے جہاں سیاحوں کی بڑی تعداد بھی آتی ہے۔
ہرسال جاپان میں سب سے بڑی ٹیونا مچھلی کو نیلام کیا جاتا ہے۔ گزشتہ 7 برس سے ایک ریستوران کے مالک کیوشی کائمورہ اسے نیلامی کے ذریعے خرید رہے تھے۔ انہوں نے اپنی ہوٹل کا نام ’کنگ آف ٹیونا‘ رکھا ہے۔ اس بار یہ مچھلی ایک ہول سیلر یوکی ٹاکا یاما گوچی کے حصے میں آئی ہے جو جاپان میں مہنگی اور اعلیٰ ترین سوشی ریستوران چلاتے ہیں۔
یاما گوچی نے کہا کہ وہ اس مچھلی کے 13000 قتلے کریں گے اور ہر ٹکڑا پاکستانی 2700 روپے میں فروخت کیا جائے گا۔ دوسری جانب کیوشی کائمورہ نے بھی 190 کلوگرام کی ایک ٹیونا مچھلی خریدی ہے جسے وہ بہترین معیار کی ٹیونا کہہ رہے ہیں اس کے لیے انہوں نے 2 کروڑ 93 لاکھ روپے خرچ کیے ہیں جو اس وقت مہنگی ترین ٹیونا مچھلی بھی ہے۔