قصور میں قتل کی گئی 7 سالہ زینب کی نمازجنازہ ادا کر دی گئی، سرابرہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے نماز جنازہ پڑھائی۔ سیاسی و سماجی شخصیات کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔
سربراہ عوامی تحریک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ننھی زینب کا قتل انسانیت کی تذلیل ہے، اہل قصور سے تعزیت کے لیے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا آج ماڈل ٹاؤن واقعے کو دوبارہ دہرایا گیا، پولیس کی فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق جبکہ متعددزخمی ہوئے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا بچی کی 4 روز بعد لاش ملی لیکن ملزم پکڑے نہ جا سکے، حکومت عوام کے جان و مال کی حفاظت میں نا کام ہوگئی، حکمرانوں کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
قبل ازیں اپنے ردعمل میں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا 7 سالہ زینب کا اغوا اور قتل موجودہ نظام اور حکمرانوں کا گھناؤنا چہرہ ہے۔ انہوں نے وزیر اعلی پنجاب کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ 24 گھنٹے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے بچی کے اغوا اور قتل کی رپورٹ مانگی ہے، 100 افراد کو گولیاں مارنے اور 14 کو قتل کرنے کا ملزم قوم کی بیٹیوں کو کیا تحفظ دے گا؟۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ ہر جرم اور انسانی المیہ کے پیچھے قاتل اشرافیہ کے چیلے اور چمچے ہوتے ہیں، دس سال سے پنجاب بچوں کے اغوا، قتل، تشدد میں نمبر ون صوبہ چلا آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا اشرافیہ کے عہد اقتدار میں ڈاکوؤں، قاتلوں کے گروہوں نے پرورش پائی، قصور میں معصوم بچیوں کے اغوا، بد اخلاقی اور قتل کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔