.
اسلام آباد(ویب ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق یوں تو کافی علیل ہیں اور کینسر جیسے مرض میں مبتلا ہیں لیکن وہ اس کے باوجود پوری طرح اقتدار کو انجوائے کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جہانگیر ترین تو نعیم الحق کی بالکل نہیں سنتے۔ اور جو وزرا جہانگیر ترین کے حامی ہیں وہ بھی نعیم الحق کی بات نہیں سنتے جس کے بعد نعیم الحق کی تگ و تاج کا میدان پنجاب بن گیا ہے۔ میرے قابل اعتماد ذرائع کے مطابق نعیم الحق نے ترجمان پنجاب حکومت ڈاکٹر شہباز گل سے کہا کہ تم ہی وزیراعلیٰ بن جاؤ ۔ نعیم الحق نے کہا کہ میں کوشش کرتا ہوں، ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ نعیم الحق نے وزیراعظم عمران خان سے بھی کہہ دیا ہے کہ ڈاکٹر شہباز گل اچھا آدمی ہے اسی کووزیراعلیٰ پنجاب بنا دیں۔ ہارون الرشید نے کہا کہ میرے خیال میں شہباز گل ایک دانا آدمی ہے اور اسی لیے وہ وزارت اعلیٰ کا عہدہ نہیں سنبھالے گا۔ اور نہ ہی وزیراعلیٰ پنجاب بننا چاہے گا۔ میرا بھی یہی خیال ہے کہ یہ آئیڈیا پایہ تکمیل پر نہیں پہنچ سکے گا۔ ہارون الرشید نے بتایا کہ دوسری جانب وزارت اطلاعات میں بھی کافی جوڑ توڑ جاری ہے اور اس میں بھی نعیم الحق کو کافی زیادہ دلچسپی ہے۔ نعیم الحق کے فواد چودھری کے ساتھ مسائل تھے، نعیم الحق اور فواد چودھری کے مابین جھگڑے کا نتیجہ یہ نکلا کہ فواد چودھری بھی وزارت سے گئے اور نعیم الحق کا عمل دخل بھی کم ہو گیا۔ نعیم الحق اب کچھ اور لوگوں کے لیے سوچ رہے ہیں ۔ آج کل وہ پی ٹی وی میں بھی عمل دخل کرنا چاہ رہے ہیں۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ نعیم الحق کی صحت زیادہ خراب ہے ، انہیں تو کبھی پارٹی میں بھی کوئی بڑا عہدہ یا بڑی ذمہ داری نہیں دی گئی تھی۔