اسلام آباد: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دو روزہ تاریخی دورے پر 17 فروری کو پاکستان پہنچے جہاں پر معزز مہمان 17 اور 18 فروری تک رہے اور 18 فروری کو پاکستان سے اچانک روانہ ہوگئے، سعودی ولی عہد کا منصب سنبھالنے کے بعد یہ پہلا غیر ملکی دورہ تھا جو انہوں نے کیا، اس دورے میں پاکستان کے ساتھ تاریخی معاہدے بھی کیے گئے جو 21 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری پر مشتمل تھے، لیکن سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھارت کے ساتھ کتنے ڈالرز کے معاہدے کرنے جا رہے ہیں؟ خبر نے پاکستانیوں کو حیران کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اس وقت دورہ بھارت پر ہیں جہاں پر ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور بھارت کے ساتھ دونوں جانب سے ایک کھرب ڈالر کے تجارتی معاہدے متوقع ہیں جن پر سائن کیے جائیں گے، محض سعودی عرب بھارت میں 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا ۔ اس موقع پر بھارت کاا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی حیثیت ہمارے لیے ایک بہترین تاجر اور اچھے خریدار کی ہے۔ خیال رہے کہ سعودی ولی عہد کے خود کو پاکستان کا سفیر کہنے پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے خود کو پاکستانی سفیر کہہ کر پاکستانیوں کے دل جیت لیے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ سعودی ولی عہد نے پاکستانیوں کے دل جیت لیے جب انہوں ںے کہا کہ انہیں سعودیہ میں پاکستانی سفیر سمجھیں۔عمران خان نے کہا کہ جب سعودی شہزادے سے کہا کہ سعودی عرب میں کام کرنے والے 25 لاکھ پاکستانیوں سے اپنا سمجھ کر برتاؤ کیا جائے تو انہوں ںے کہا کہ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھا جائے۔
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد سے سعودی عرب میں معمولی جرائم میں قید تین ہزار پاکستانیوں کی رہائی کی درخواست کی جس پر سعودی ولی عہد نے عمران خان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔زیراعظم اور سعودی ولی عہد نے سپریم کوآرڈینیشن کونسل کےافتتاحی اجلاس کی صدارت کی جس میں دونوں ممالک کے خارجہ امور، دفاع اور دفاعی پیداوار کے وزرا شریک تھے۔اعلیٰ سطح کونسل کے قیام کی تجویز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دی تھی۔ سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا اجلاس ہرسال ریاض اور اسلام آباد میں ہو گا۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے سعودی جریدہ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ ہم سعودی عرب کو عالمی سطح پر طاقتور ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد کے دورے پرپاکستانی قوم انتہائی خوش ہے۔ ہم سعودی ولی عہد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔دورے کے دوران سعودی ولی عہد صدر مملکت ڈٓاکٹر عارف علوی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کریں گے جب کہ محمد بن سلمان کو پاکستان کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے بھی نوازا جائے گا۔