محمد (ص) گیلری میں موئے مبارک۔ نعلین مبارک۔ قدیم ترین قرآنی نسخوں کی زیارت ایک یادگار لحمہ
اسلام آباد: (اصغر علی مبارک) قرآنِ مجید کے بارے میں فرمان باری تعالی ہے: ہم نے ہی اس قرآن کو نازل فرمایا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں(الحجر: 9)
الله تعالى كا ارشاد ہے: تیری جانب جو تیرے رب کی کتاب وحی کی گئی ہے اسے پڑھتا ره، اس کی باتوں کو کوئی بدلنے والا نہیں تو اس کے سوا ہرگز ہرگز کوئی پناه کی جگہ نہ پائے گا۔ (الکہف: 27)۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے: اس سے پہلے تو آپ کوئی کتاب پڑھتے نہ تھے اور نہ کسی کتاب کو اپنے ہاتھ سے لکھتے تھے کہ یہ باطل پرست لوگ شک وشبہ میں پڑتے، بلکہ یہ (قرآن) تو روشن آیتیں ہیں جو اہل علم کے سینوں میں محفوظ ہیں، ہماری آیتوں کا منکر بجز ﻇالموں کے اور کوئی نہیں۔(العنکبوت: 48،49)
گزشتہ روز اسلام آباد کے مضافات میں موئے مبارک۔نعلین مبارک۔خلافت عثمانیہ کے 990 کے سلطان سلیمان بن عثمان کی طرف سےدی جانے والی روضہ رسول اللہ کیلئے سونے کی تاروں سے تیار کردہ چادر مبارک اور دیگر تبرکات کی زیارت کا شرف حاصل ہوا۔ماضی میں بتوں کو بیچ کر ایمان خریدنے والے پروفیسر ذاھد پرویز بٹ المعروف سائیں بابا موجودہ صدی میں کسی قدیم دور کی شخصیت دکھائی دیتے ہیں گزشتہ دنوں راقم الحروف نے شہر رسول نگر میں تاریخی مقامات اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی حویلی اوربارہ دری کی زبوں حالی کے بارے میں رپورٹ پیش کی جسکو دیکھنے کے بعد پی سی سی این این کے چیف ایڈیٹر جناب چوہدری الیاس سکندر نے عرب ٹی وی چینل کے ھمراہ مجھے بھی تاریخی قدیم و نادر اسلامی فن اور مختلف ممالک سے نادر قرآن پاک کے نسخوں کی زیارت کرنے کی دعوت دی اور ماہ رمضان کے بابرکت مہینے میں قرآن مجید محفل۔محمد (ص) گیلری۔اللہ رب العالمین گیلری اور دیگر کے دورے کا شرف حاصل ہوا اسلام آباد بہارہ کہو کے نواح میں سملی ڈیم روڈپر واقع شمال مغربی پہاڑی سلسلوں کے درمیان میرا بیگوال گاؤں کے بیچوں بیچ ایک پر شکوہ ۔سحر انگیز اور خوبصورت جدید و قدیم ڈیزائن 35 ایکڑ پر مشتمل محل نما شاہکار عمارت ثوبیہ محل ۔محمد (ص) گیلری موجود ھے اس محفل کی اپنی ایک الگ داستان ھے تاہم میں ابھی صرف اس محفل کے پانچ فیصد حصہ کا وزٹ کر سکا کیونکہ تاخیر وجہ بھی میری اپنی تھی جس تحریر کو مختصر کرنے پر قارئین کرام سے معذرت خواہ کیونکہ میری ھر ممکن کوشش ھوتی ھے کہ حقائق پر مبنی دلچسپ معلومات کو جامع انداز میں پیش کیا جائےایسی ہی ایک نامور اور تاریخی شخصیت پروفیسر ذاھد پرویز بٹ ھیں جو سائیں بابا کے نام سے بھی مشہورو معروف ھیں تقریباً سو کنال کے احاطے میں قدیم انداز میں بنی ہوئی کئی عمارتیں کئی تاریخی ناموں کے ساتھ منسوب ہیں ۔ثوبیہ محل اور محمد (ص) گیلری قدرے نمایاں ہیں ان تمام عمارتوں کے درمیان سکھ گردوارے کی طرح کی ایک عمارت موجود ہے بقول پروفیسرذاھد پرویز بٹ المعروف سائیں بابا یہ عمارت انکا متوقع مزار ہے زمانہ قدیم بزرگوں ، بادشاہوں اور حکمرانوں کا یہ طریقہ کار رھاھے کہ وہ اپنی زندگی میں اپنا مزار تعمیر کرواتے اور اس میں وصیت کے مطابق مدفن ھوتے بقولِ پروفیسر ذاھد پرویز صاحبانہوں نے غریب خاندان میں آنکھ کھولی اور والدین سے امانت۔دیانت۔شرافت کے اصولوں پر زندگی بسر کی۔ان کی زندگی نگر نگر قریہ قریہ فن کو ڈھونڈتے ہوئے گزری کسی بھی ہنر کی تلاش میں اگر اللہ رب العزت کی تلاش نہیں تو کچھ بھی نہیں انکا کہنا ہے کہ اس صحرا نوردی میں انہوں نےملکوں ملکوں فن پارے اکٹھے کیے آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے زاہد پرویز بٹ کے والد فن پاروں کی خریدوفروخت سے وابستہ تھے اگر یہ کہاجائے تو بے جا نہ ہوگا کہ ذاھد پرویز بٹ کی زندگی ایک کھلی کتاب ھےیہی حقیقت ان کی کتاب “بت فروشی سے ایمان تک کے سفر” میں نمایاں نظرآتی ھے انکی محبت کی جھلک ثوبیہ محل میں نظردکھائی دیتی ہے ثوبیہ محل ان کی شریک حیات کے نام سے منسوب ھے جو اسلام آباد میں ھی رہائش پذیر ہیں جن کے لئے انہوں نے یہ خوبصورت شاھکار بنوایا قدیم طرز کے جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ محل محل تعمیر کیا ہے ثوبیہ محل کی عمارت اسلام آباد کے قدرتی مناظر ایک خوبصورت اضافہ ھے اس محل کے دورے پر مختلف ممالک کے سربراہان مملکت۔ پاکستانی صدر اور درجنوں سفارتکار تشریف لا چکے ہیں۔خصوصی ملاقات میں انہوں نے بتایا کہ قرآن پاک کے قیمتی اور نادر نسخے جمع کرنے کے حوالے سے بتایا کہ ایک بزرگ شخصیت تشریف لائےجن کے جاہ و جلال کو میں برداشت نہ کر پایاتاہم انکی راہنمائی میں یہ کام پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ قدیم انداز کی میناکاری والی عمارت داخل ہونے والے کو اپنے سحر میں مبتلا کر دیتا ہے محل کے بیچوں بیچ ایک بہت بڑا تالاب ہے اور تالاب کے اردگرد بدھا کے مجسمے آویزاں ہیں اس عمارت کے چاروں جانب برآمدے ہیں۔جن میں قدیم انداز کے لکڑی کے صوفےرکھے ہیں دو منزلہ عمارت میں بیسیوں کمرے ہیں ثوبیہ محل کےدائیں جانب ایک خوبصورت بارہ دری ھےجو کس شاہی فن موسیقی کا دربار دکھائی دے رہی ھے اسی عمارت کے بغلی سائیڈپر ایک راستہ ایک اور عمارت کی جانب لے گیا جہاں بے شمار ستونوں کے نیچے ایک الگ انداز کی عمارت دکھائی دی یہ ہندو طرز کی عمارت ھے عمارت سے باہر نکلنے کے بعد سامنے ایک لمبا برآمدہ ھےجس کے ستونوں پر کانسی کے بڑے بڑے ٹرے لگے ہوئے تھے ہرٹرے کے اوپر میناکاری کے انداز میں قرآن پاک کا ایک ایک پارہ کندا کیا ہوا تھا قرآن پاک کا اس انداز کا کوئی نسخہ آج تک ہماری نظر سے نہیں گزرا برآمدے کے پاس سے ہوتے ہوئے میزبان جناب پروفیسر ذاھد بٹ کی رہنمائی میں ہم محمد (ص) گیلری میں داخل ہوئے یہ گیلری مقفل تھی جس کا دروازہ کھلنے کے بعد اس میں دبیز قالین دکھائی دئیے جہاں ہم نے اپنے جوتے اتارےآہستہ آہستہ چلتے ہوئے جب ہم اندر پہنچے تو آنکھوں کے ساتھ ساتھ ہمارا دل بھی روشن ہو گیا ۔ ایک بڑےگول ستون کے چاروں جانب دائرے کی شکل میں پڑے ہوئے لاتعداد قدیم ترین نادر قرآنی نسخے دکھائی دئیے جو ایشا ۔یورپ
افریقہ اور عرب ممالک سے پروفیسر ذاھد پرویز بٹ نے قرآن محفل کی زینت بنے مجھے پاکستان کے کئی میوزیم دیکھنے کا اتفاق ہوا ہے لیکن اتنے زیادہ نادر اور اتنی پاکیزگی سے آویزاں قرآنی نسخے اور کیلی گرافی کے نمونے آج تک ہماری نظر سے نہیں گزرے ان کو دیکھنے کے بعد ہمارے دل میں جو خیال پیدا ہوا کہ حکومت پاکستان کو ایسی کاوشوں میں مدد کرنی چاہئے تاکہ آنے والی نسلوں تک یہ پیغام منتقل ھوسکے اس موقع پر پروفیسر ذاھد پرویز بٹ نے بتایا کہ اس رمضان المبارک میں سینٹورس مال اسلام آباد میں نادر قرآن مجید کے نسخوں کی نمائش جاری ہے انہوں نے بتایا کہ فیصل مسجد اسلام آباد کو بھی درجنوں نادر و قیمتی نسخے فی سبیل اللہ تحفہ میں دئیے لیکن ان کو لینے کے لئے کوئی رابطہ نہیں کر رہا
انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے تعلیمی و تحقیقی یونیورسٹیوں کے قیام کا اعلان کیا ہے جو خوش آئند اقدام ھے انہوں نے کہا عمران خان سے ملاقات میں نادر قیمتی قرآن مجید نادر نسخے جامعہ القادر یونیورسٹی سوہاوہ کی نظر کرنا چاہتا ہوں محمد (ص) قرآن محفل میں قیمتی نادر قرآنی نسخےشیشے کے بنے ہوئے کیسو ں اور الماریوں میں محفوظ ھیں اور ہر نسخے کے ساتھ اس کی تاریخ درج ھےجو عقیدت اور کیلی گرافی کے ہنر سے دلچسپی رکھنے والے کے لئے کسی خزانے سے کم نہیں اس خزانے کے مکمل زیارت کے لئے کئی ہفتے بھی ناکافی معلوم ھوتے ھیں ھر قرانی نسخہ دیکھنے کے بعد دلچسپی اور خوشگوار حیرت میں اضافہ ہوتا ھے۔ قرآنی نسخے محمد گیلری اور اللہ گیلری میں الگ الگ رکھے ھوئے ھیں محمد (ص) گیلری کے اوپر اللہ گیلری موجود ھے یہاں پر کئی قرآنی نسخے ایسے بھی موجود ھیں جن کو سونے کے تاروں سے لکھا گیا ہے ان دونوں گیلریوں کو دیکھنے کے بعد جناب پروفیسر ذاھدبٹ کی اسلام سے محبت کا اظہار ھوتا ھے انہوں نے بتایا میرے شب و روز ان گیلری میں گزرتے ہیں اور جب وقت ملتا ہے قرانی نسخے کی سونے کی روشنائی سے خطاطی کر تے ہیں ۔ گیلری کی چھت سے چاروں جانب تمام عمارتیں بہت واضح دکھائی دیتے ھیں۔ جناب پروفیسر ذاھد پرویز بٹ المعروف سائیں بابا کی بے انتہا محبت اور خلوص کی جھلک محمد (ص) اور اللہ گیلری سےکی خدمت کرتے ھوئے دیکھی جا سکتی ہے عرصہ دراز سے شہر اقتدار اسلام آباد میں رہنے کے باوجود پہلی بار اسلامی گیلری دورے کی دعوت جناب چوہدری الیاس سکندر چیف ایڈیٹر پاکستان کیپیٹل سٹی نیوز نیٹ ورک کی بدولت ملی اور ہم اس خزانے کو دریافت کرنےمیں کامیاب ہوئے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پروفیسرذاھد پرویز بٹ دنیا کی ایسی شخصیت ھیں جن کو حضرت محمد ( ص) کی محبت کے صدقے وہ مرتبہ و مقام حاصل ہوا جس خواہش ہر مسلمان کے دل میں موجزن رہتی ھے۔ قرآن مجید۔ احادیث کے لاتعداد قیمتی نادر اور نایاب نسخے انکے قائم کردہ قرآن محل کی زینت ھیں۔ https://www.facebook.com/asgharali.mubarak.5/videos/1024753294395354/
https://www.facebook.com/asgharali.mubarak.5/videos/1024758341061516/?t=2