اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) خیبرپختونخوا حکومت کی بھرپورکوششوں سے چین نے خیبرپختونخواکے شعبہ معدنیات کو سی پیک کا حصہ بنانے کے لئے آمادگی ظاہر کردی ہے جس کی وجہ سے معدنی شعبہ میں تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جانے کے ساتھ ساتھ جدید ترین مشینری کی فراہمی کو بھی یقینی بنایاجائے گا۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کی بھرپورکوششوں سے چین نے خیبرپختونخواکے شعبہ معدنیات کو سی پیک کا حصہ بنانے کے لئے آمادگی ظاہر کردی ہے جس کی وجہ سے معدنی شعبہ میں تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جانے کے ساتھ ساتھ جدید ترین مشینری کی فراہمی کو بھی یقینی بنایاجائے گا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق کہ سی پیک کے اگلے مرحلہ میں معدنیات کے شعبہ کوبھی شامل کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے جلد ہی خیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ رابطہ کرکے حکمت عملی وضع کی جائے گی،اسی طرح شعبہ معدنیات میں مقامی کاروباری طبقہ کے ساتھ چینی سرمایہ کاروں کا جوائنٹ وینچر بھی شروع کیاجائے گا جو یہاں سے خام مال مقامی لوگوں سے خرید کرچین لے جائیں گے۔ کرومائٹ ،ماربل، نیپرائٹ اوردیگر قیمتی معدنیات کے شعبوں میں جوائنٹ وینچر کو فروغ دیا جائے گا۔واضح رہے سی پیک منصوبہ دنیا میں جاری سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ ہے۔56ارب ڈالر مالیت کا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کو تیز رفتار اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر لے جائےگا۔طویل،کشادہ اور محفوظ سڑکیں،توانائی کے منصوبے، انڈسٹریل پارکس اور گوادر بندرگاہ کا منصوبہ،جس کی تکمیل دہشتگردی کے خلاف جنگ سے متاثرہ پاکستان کیلئے روشن مستقبل کی نوید ہے۔وزارت کے حکام نے بتاےا کہ رواں سال کے آخر تک پاک چین اقتصادی راہداری سے ملک کے تمام صوبوں کو یکساں فوائد ملنا شروع ہو جائےںگے۔سی پیک کے طویل المدتی منصوبے2020ءتا2030ءتک مکمل ہو جائیں گے۔قراقرم ہائی وے کو بہتر بنانے کے ساتھ ایم فور نیشنل موٹر وے پر بھی چینی انجینیئرز دن رات کام میں مصروف ہیں۔