اسلام آباد (ویب ڈیسک) برطانوی دارالحکومت لندن میں مقیم پاکستانی خاندان کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کے دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈ میں 12ہزار پائونڈ کا عطیہ دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سمندر پار مقیم ایک پاکستانی
ایم ایس احمد اور ان کی اہلیہ کی طرف سے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کو 12ہزار پائونڈ (19 لاکھ 45 ہزار روپی)کا چیک ڈیم فنڈ میں عطیہ کے طور پر بھیجا گیا ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کی صورتحال کو بہتر کرنے اور نئے ڈیموں کی تعمیر کیلئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ڈالرز میں عطیات بھیجنے کی اپیل کی گئی ہے۔ جس کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے ڈیموں کے لیے چندہ بھیجنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ بیرون ملک پاکستانیوں نے وزیراعظم کے ڈیم کے لیے چندہ دینے کی اپیل کو خوش آمدید کہتے ہوئے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح قطر میں مقیم ایک نو سالہ بچے نے بھی عمران خان کی اپیل پر لبیک کہا ہے۔ ایک ویڈیو میں بچے کا کہنا ہے کہ میرا نام ریان ہے اور میں دوحہ میں رہتا ہوں۔مجھے ڈیموں سے متعلق عمران خان کی اپیل سے متعلق علم ہوا۔ س کے لیے میں ایک ہزار ریال عطیہ کرنے کا اعلان کرتا ہوں جو کہ میری اپنی رقم ہے۔مجھے امید ہے کہ میں بیرون ملک مقیم دوسرے پاکستانیوں کا حوصلہ بھی بڑھاؤں گا
اور وہ بھی ڈیموں کی تعمیر کے لیے بڑھ چڑھ کر عطیات دیں گے۔ اور اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ کتنی رقیم عطیہ کر رہے ہیں کیونکہ قطرے قطرے سے دریا بنتا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بیرون ملک سے ڈیم کے لیے فنڈ جمع کرنے کی ذمہ داری سینیٹر فیصل جاوید کو سونپ دی ہے، جنہیں پاکستانی نژاد امریکی شہری نے ایک ارب ڈالرعطیہ کی یقین دہانی کرائی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ڈیم کی تعمیر کیلئے فنڈ جمع کرنے کیلئے دیگر پارٹی رہنماؤں کو بھی اہم ٹاسک تفویض کر دیئے ہیں، جبکہ سینیٹر فیصل جاوید بیرون ملک جا کر ڈیم کے لئے فنڈ ریزنگ کریں گے۔سینیٹر فیصل جاوید نے وزیراعظم عمران خان کو بتایا ہے کہ امریکا میں مقیم ایک پاکستانی شہری وزیراعظم کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ایک ارب ڈالرعطیہ کرنا چاہتا ہے جس پر وزیراعظم عمران خان نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں کے جذبے کو سراہا۔ ادھر بیرون ملک پاکستانی سفارت خانے بھی ڈیم فنڈ کے حوالے سے فعال ہو گئے ہیں۔ بنکاک اورکینیڈا سمیت کئی ملکوں میں پاکستانی سفارتخانوں نے پریس ریلیز جاری کیے ہیں جن میں ڈیم فنڈز کے اکائونٹس کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔