اسلام آباد: سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس شوکت صدیقی کےخلاف ریفرنس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل کی کھلی عدالت میں جسٹس شوکت صدیقی کیخلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
وکیل صفائی حامد خان نے کہا کہ جسٹس شوکت صدیقی کی درخواستیں مستردکرنےوالاکل کاحکم مل گیا ہے ،استغاثہ بیان کے بعد اگر دستاویزات بطور شہادت پیش کرنا چاہتا ہے تودرخواست دے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ ریفرنس مجھ سے پہلے مولوی انوار الحق نے تیار کیا، حامد خان نے کہا کہ کونسل آرڈر میں ترمیم کرے اور انور گوپانگ کے بیان حلفی کا حوالہ شامل کرے ،کونسل کے آرڈر میں استغاثہ کے گواہ انور گوپانگ کے بیان حلفی کا حوالہ نہیں دیا گیا ۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ حامد خان صاحب آپ خود میری کچی پنسل سے تصحیح کر دیں،حامد خان نے انکار میں دونوں ہاتھ اٹھاتے ہوئے کہا یہ میرا کام نہیں۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ استغاثہ کے گواہ سے متعلق آپ کی بات ایک دوسرے آرڈر میں شامل ہے،
جسٹس شوکت صدیقی کے وکیل حامد خان نے کہا کہ کونسل کاکل کاحکم سپریم کورٹ میں چیلنج کرنا چاہتے ہیں کارروائی تب تک روک دیں، ہماری درخواست بھی چیف جسٹس صاحب آپ نے مقرر کرنی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یہ آپ کا حق ہے،دیکھ لیتے ہیں کوئی اعتراض نہ ہوا تو ایک دو روز میں مقرر کردیں گے،سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی غیر معینہ مدت کےلئے ملتوی کردی گئی۔
اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے کہا کہ نئی حکومت آ رہی ہے عہدے پر کام جاری نہیں رکھنا چاہتا۔