اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) اسلام آباد میں مارگلہ کے پہاڑوں پر ہونے والے ائیر بلیو طیارہ حادثے کو نو سال بیت گئے۔ ایئر بلیو کی پرواز 321 مسافر بردار جہاز اندرون ملک 28 جولائی 2010 کو اسلام آباد کی مرگلہ پہاڑیوں میں حادثے کا شکار ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں عملے سمیت ایک سو باون افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ ایئربلیو کی پرواز اے تھری ٹونٹی ون نے کراچی ائیرپورٹ سے بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائرپورٹ کیلیے اڑان بھری تاہم شدید بارش اور بادلوں کی وجہ سے یہ بدقسمت طیارہ مرگلہ کی پہاڑیوں میں کریش کرگیا۔ اس ضمن میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سیفٹی انوسٹیگیشن بورڈ کے صدر ائر کمووڈور خواجہ ایم مجید کی سربراہی میں سات رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی جس میں تکنیکی اور آپریشنل فیلڈ میں مہارت رکھنے والے افراد اور ایئربلیو کا ایک نمائندہ بھی شامل تھا۔ ایئر بلیو پاکستان کی دوسری بڑی فضائی کمپنی ہے جس کے پاس اندرون ملک پروازوں کا تقریباً تیس فیصد کاروبار ہے۔ شہداکی یاد میں فضائی کمپنی ائیر بلیو نے لاکھوں روپے خرچ کر کے دامن کوہ کے قریب ایک یاد گار کی تعمیر کر رہی ہے ۔