ایک سچا واقعہ جس نے میری کایا پلٹ دی!
تم جب تک تانبے کو سونا بنانے کا خواب پالتے رہوگے تم اس وقت سکون سے دور رہو گے۔
آئو مں تمہیں انسان سے بندہ بنانے کا طریقہ بتاتا ہوں
اپنی خواہشوں کو کبھی اپنےقدموں سے آگے نہ نکلنے دو جو مل گیا اس پر شکر کروجو چھن گیا اس پر افسوس نہ کرو۔ جو مانگ لے اس کو دے دو جو بھول جائے اسے بھول جائو۔ دنیا میں بے سامان آئے تھے بے سامان واپس جائو گے۔ سامان نہ بنائو ہجوم سے پرہیز کرو، تنہائی کو ساتھی بنائو۔ مفتی ہو تب بھی فتویٰ جاری نہ کرو۔ جسے خدا ڈھیل دے رہا ہو اس کا کبھی احتساب نہ کرو۔ بلا ضرورت سچ فساد ہوتا ہے۔ کوئی پوچھے تو سچ بولے نہ پوچھے تو چپ رہو۔ لوگ لذت ہوتے ہیں اور دنیا کی تمام لذتوں کا انجام برا ہوتا ہے۔
زندگی میں جب خوشی اور سکون کم ہوجائے تو سیر پر نکل جائو تمھیں راستے میں سکون ملے گا اور خوشی بھی۔ دینے میں خوشی ہے وصول کرنے میں غم ۔ دولت کو روکو گے تو خود بھی رک جائو گے۔ چوروں میں بیٹھو گے تو چور ہوجائوگے۔ سادھوئوں میں بیٹھو گے تواندر کا سادھوجاگ جائے گا۔ اللہ راضی ہوگا تو جگ راضی رہے گا۔ وہ ناراض ہوگا تو نعمتوں سے خوشبو اٹھ جائیگی۔ تم جب عزیزوں اوررشتے داروں، اولاد اور دوستوں سے چڑھنے لگو تو سمجھ جائو اللہ تم سے ناراض ہے۔
اور جب تم اپنے دل میں دشمنوں کیلئے رحم محسوس کرنے لگو تو سمجھ لو تمھارا اللہ تم سے راضی ہے اور جان لو ۔ ہجرت کرنے والا کبھی گھاٹے میں نہیں رہتا۔
بابے نے ایک لمبی سانس لی اس نے میری چھتری کھولی میرے سر پر کی اور فرمایا جائو تم پر رحمتوں کی یہ چھتری آخری سانس تک رہے گی۔ ایک بات یاد رکھو کسی کو خود نہ چھوڑنا ۔دوسرے کو فیصلے کا موقع دینا یہ اللہ کی سنت ہے۔
اللہ کبھی کسی کو تنہا نہیں چھوڑتا۔ مخلوق اللہ پاک کو چھوڑتی ہے اور دیہان رکھنا جو جارہا ہو اسے جانے دینا لیکن جو واپس آرہا ہو اس پر کبھی اپنا دروازہ بند نہ کرنا ۔
یہ بھی اللہ کی عادت ہےاللہ واپس آنے والوں کیلئے ہمیشہ اپنا دروازہ کھلا رکھتا ہے۔ تم یہ کرتے رہنا تمھارے دروازے پر میلہ لگا رہی گا۔