اسلام آباد……ایک فیصد ٹیکس دو99 فیصد کالا دھن سفید کرا لو،ٹیکس چور تاجروں کیلئے کالا دھن سفید کرنے کی اسکیم منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔بل کے مطابق 31جنوری 2016ء تک گوشوارے جمع کرانے پر گزشتہ 4سال کی آمدنی کا ذریعہ نہیں پوچھا جائے گا۔سالانہ ٹیکس گوشواروں کے آڈٹ کی بھی چھوٹ ہوگی۔ 50 کروڑ روپے تک سرمایہ کاری کی صورت میں منافع اور آمدن پر ایک فیصد ٹیکس دے کر کالا دھن سفید کرایا جاسکے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کالے دھن کو سفید کرنے سے متعلق انکم ٹیکس ترمیمی بل 2016ء قومی اسمبلی میں پیش کردیا جوکارروائی کیلئے قائمہ کمیٹی خزانہ واقتصادی امورکوبھجوادیا گیا۔ مجوزہ بل کےمطابق2016 ءسے 2018 ءکے دوران ٹرن اوور پر ٹیکس ریٹس مختلف ہوں گے۔ فائلر بننے کے بعد ٹیکس کی شرح بتدریج کم ہوتی جائے گی۔ 2016 ءمیں 5کروڑ روپے سالانہ ٹرن اوور پراعشاریہ دوفیصد ٹیکس دینا ہوگا۔5 سے 25 کروڑ روپے ٹرن اوور پر ایک لاکھ فکسڈ ٹیکس لاگو ہوگا جبکہ 5 کروڑ روپے سے زیادہ رقم پر0اعشاریہ 15فیصدٹیکس بھی لاگو ہوگا۔ 25 کروڑ روپے سے زیادہ ٹرن اوور پر چار لاکھ روپے فکسڈ ٹیکس جبکہ 25 کروڑ روپے سے زائد رقم کااعشاریہ ایک فیصد ٹیکس بھی دینا ہوگا۔ بل کے تحت مراعاتی اسکیم میں ٹیکس فائلرز اور نان فائلرز دونوں کیلئے سہولتیں شامل ہیں۔ فائلرز کو پچھلے سال کی نسبت 25فیصد زیادہ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اسکیم کا مقصد تاجروں کے لیے ٹیکس کے معاملات کو با ضابطہ بنانا بتایا گیا ہے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے رقوم کی منتقلی کے معاملات کو محفوظ بنانے سے متعلق دی فنانشل انسٹی ٹیوشنز بل 2016ء بھی پیش کیا جو متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔