انسانوں کی طرح اسی دنیا میں شیطان اور جنات بھی پائے جاتے ہیں اور اگر کوئی اس مخلوق سے دور رہنا چاہے تو اس کیلئے حضور پاک ﷺ نے ایک ایسے نسخے کی تصدیق کردی جس پر تمام مسلمانوں کو عمل کرناچاہیے۔ شیطان سے بچنے کیلئے:سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا کہ سورہ قبرہ میں ایک آیت سیدہ آیت القرآن ہے وہ جس گھر میں پڑھی جائے، شیطان اس سے نکل جاتا ہے۔ (مستدرک حاکم، ج1، ص560)ایک صحابیؓ کے گھر چوری:سیدنا ابی بن کعبؓ فرماتے ہیں کہ میرے پاس کھجوروں کی ایک بوری تھی۔ میں نے محسوس کیا کہ اس میں سے روز بروز کھجوریں کم ہوتی جارہی ہیں۔ ایک رات نگرانی کرکے ایک جانور کے مثل جوان لڑکے کو مین نے پکڑلیا۔ میں نے پوچھا تو انسان ہے یا جن؟ اس نے کہا : میں جن ہوں۔ اس کا ہاتھ کتے جیسا تھا اور ویسے ہی بال تھے۔ میں نے پوچھا: کیا جنات کی پیدائش ایسی ہے؟ اس نے کہا کہ میں سب سے زیادہ قوت والا جن ہوں۔ میں نے پوچھا کہ تجھے میری چیز چرانے کی جرا¿ت کیسے ہوئی۔ اس نے کہا کہ تو صدقہ کرتا ہے تو پھر بھلا ہم کیوں محروم رہیں۔ میں نے پوچھا: تیرے شر سے بچانے والی چیز کون سی ہے؟اس نے کہا: ”آیت الکرسی“صبح کو میں نے بارگاہ رسالت ﷺ میں احضر ہوکر رات کا واقعہ بیان کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس خبیث نے یہ بات تو بالکل سچ کہی۔ دوسری جانب مسلمانوں کو اللہ تعالی نے دو سب سے بڑے تحفوں سے نوازا ہے وہ ایسے تحفے ہیں جو کہ ہم سے پہلی کسی امت کو نہیں دیۓ گۓ ۔ ان تحفوں کے فیض سے ہم دین اور دنیا دونوں جگہ فیض اٹھا سکتے ہیں ان میں سے ایک قرآن ہے اور دوسری سنت ۔ قرآن اگر ہمیں ایک لائحہ عمل دیتا ہے تو سنت اس قرآن کو استعمال کرنے کی چابی ہے جس کے ذریعے ہمیں قرآن اور اس کی آیات کی فضیلت سے آگاہی حاصل ہوتی ہے ۔ قرآن کی سب سے بڑی سورت کی 255ویں آیت کو آیت الکرسی کہا جاتا ہے اور اس کی فضیلت احادیث سے ثابت ہے۔ سیدنا ابی بن کعب بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ان سے پوچھا: ’’اے ابو منذر! کیا تم جانتے ہو کہ تمھارے پاس کتاب اللہ کی سب سے زیادہ عظمت والی آیت کون سی ہے ؟‘‘ کہتے ہیں میں نے جواب دیا ،اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہی زیادہ جانتے ہیں ۔