counter easy hit

بریکنگ نیوز: عمران خان کے اہم ترین کھلاڑی آؤٹ

لاہور (ویب ڈیسک) وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق آٹا بحران کی رپورٹ آنے کے بعد پہلا استعفیٰ سامنے آگیا ہے۔وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔سمیع اللہ چوہدری نے وزیراعلی پنجاب سے ملاقات میں استعفی دیا۔آٹا بحران کی رپورٹ میں وزیر خوراک پنجاب کو بھی ذمہ دار قرار دے دیا گیا تھا۔وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے بھی سمیع اللہ چوہدری کے مستعفی ہونے کی تصدیق کی ہے۔سمیع اللہ چوہدری کا کہنا ہے کہ مجھ پر بے بنیاد الزام لگائے گئے جس کی وجہ سے رضاکارانہ طور پر عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔ مجھ پر الزام ہے کہ محکمہ کی ریفارمز نہیں کر سکا۔جب تک الزامات کلیئر نہیں ہوتے حکومتی عہدہ نہیں لوں گا۔انہوں نے کہا کہ جب تک میں خود کو بے قصور ثابت نہ کر لوں میں خود کو اس عہدے کے اہل نہیں سمجھتا۔میں ہر فورم پر خود کو احتساب کے لیے پیش کرنے کے لئے تیار ہوں۔ خیال رہے کہ ملک میں آ ٹے اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی۔آٹے اور چینی کی تحقیقاتی رپورٹ میں ذمہ دران کو بے نقاب کردیا گیا ۔ وزیراعظم کو پیش کردہ تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ چینی بحران میں سیاسی خاندانوں نے خوب مال بنایا۔ جہانگیرترین اور خسروبختیار کے بھائی کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ چینی بحران دراصل چینی برآمد کرنے اور چینی پر سبسڈی دینے سے پیدا ہوا۔ پنجاب حکومت نے چینی پر 3 ارب کی سبسڈی دی۔ اسی طرح ایکسپوٹرز کو دو فائدے ملے ، ایک چینی کی قیمتوں میں اضافہ اور دوسرا 3 ارب کی سبسڈی کا فائدا ہوا۔ جہانگیرترین کی شوگر ملز کو 56 کروڑ یعنی 22 فیصد سبسڈی دی گئی۔ چینی بحران میں سب سے زیادہ فائدہ جہانگیر ترین نے اٹھایا۔رپورٹ میں چودھری مونس الٰہی اور چوہدری منیر بارے بھی پیسے کمانے کا انکشاف ہوا ہے۔مونس الٰہی اورچودھری منیر رحیم یارخان ملز، اتحاد ملز ٹو اسٹارانڈسٹری گروپ میں حصہ دار ہیں۔ مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے غلام دستگیر کی شوگر ملز کو 14 کروڑ کا فائدہ ہوا۔ وفاقی وزیرخسرو بختیار کے رشتے دار نے چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی کاہلی آٹا بحران کی اہم وجہ بنی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website