لاہور (ویب ڈیسک) عمران خان نے مدینہ کی ریاست پر پاکستان بنانے سے متعلق بتانے والے شخص سے اچانک ملنا کیوں چھوڑا معروف صحافی ہارون الرشید نے نجی ٹی وی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ یہ دنیا خیر و شر کی کشمکش کے لیے بنائی گئی ہے۔
مغرب کے ایسے بہت سے ادارے ہیں جن سے سیکھا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر ریاست بنانے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن عمران خان صرف سماجی انصاف کی بات کرتے ہیں۔ عمران خان کو کیا پتہ مدینہ کی ریاست کیا ہوتی ہے۔جو آدمی عمران خان کو یہ بتا سکتا تھا میں اس کے پاس عمران خان کو دس بار گھسیٹ کر لے کے گیا جیسے ایک نالائق طالب علم کو لے کر جایا جاتا ہے لیکن عمران خان نے اس شخص سے ملنا چھوڑ دیا۔ ہارون الرشید کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے اس شخص سے تب ملنا چھوڑا جب اس نے عمران خان کو کہا کہ طالبان ظالم اور قاتل ہیں، تمھارے دل میں طالبانوں کے لیے جو نرم گوشہ ہے یہ بلکل غلط ہے۔اسلام سچائی کا نام ہے اور اسلام مکمل عدل ہے۔ہارون الرشید کا مزید کہنا تھا کہ جو اصل مدینہ کی ریاست ہے وہ دوبارہ کبھی نہیں بنے گی۔خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کو مدینہ طرز پر بنانے کا اعلان کیا تھا،اسی متعلق کچھ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ کہ پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے کا حکومتی اعلان خوش آئند ہے مگر ابھی تک حکومت نے ایک قدم بھی ایسا نہیں اٹھایا جس سے کہا جاسکے کہ حکمران واقعی پاکستان کو اسلامی ریاست بنانا چاہتے ہیں ۔ مدینہ کی ریاست کے حکمران اپنی ذات سے بڑھ کر عام شہریوں کے آرام و سکون کا خیال رکھتے تھے مگر موجودہ حکومت نے آتے ہیں بجلی گیس اور تیل مہنگا کرکے عام آدمی کو پریشان کردیا ہے۔