لاہور ؛ متعدد مقدمات میں ملوث سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کو 27 جولائی کو لاہور ہائیکورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے ۔سابق پولیس انسپکٹر کے وکیل نے بیان دیا کہ وفاقی حکومت کے مطابق عابد باکسر کو 19 فروری کو دبئی سے پاکستان منتقل کیا گیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ میں سابق انسپکٹر عابد باکسر کے تحفظ کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست عابد باکسر کے سسر نے دائر کر رکھی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عابد باکسر کی زندگی کو خطرہ ہے لہٰذا تحفظ فراہم کیا جائے۔عابد باکسر سے متعلق وفاقی حکومت نے ہائیکورٹ میں بیان جمع کراتے ہوئے کہا کہ عابد باکسر کو دبئی سے پاکستان منتقل کر دیا گیا ہے، سابق پولیس افسر کو 19 فروری کو پاکستان منتقل کیا گیا۔ عدالت نے عابد باکسر کو 27 جولائی کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پرڈائریکٹرایف آئی اے کوبھی طلب کرلیا۔ جبکہ دوسری جانب جبکہ دوسری جانب پولیس کے انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر نے سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریف برادران نے جھوٹے مقدمات میں نامزد کرکے انہیں مارنے کی منصوبہ بندی کی تھی، حمزہ شہباز نے فواد حسن فواد کو میرے خلاف کارروائی کا کہا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس کےانکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر نے اپنی نئی ویڈیو میں شریف بردارن کے کالے کرتوں پر سے پردہ اٹھادیا، تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے عابد باکسر نے الزام لگایا کہ شریف برادران نے جھوٹے مقدمات میں نامزد کرکے انہیں جعلی پولیس مقابلے میں مارنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
عابد باکسر کا کہنا تھا کہ میرے خلاف بیان دلوانے کیلئے ماموں کو تشدد کرکے قتل کردیاگیا، حمزہ شہباز نے فواد حسن فواد کو میرے خلاف کارروائی کا کہا، حمزہ شہباز نے خط میں کہا ہمیں قانونی یا غیرقانونی لفظ سننے کی عادت نہیں۔انکشافات میں انکاؤنٹر اسپشلسٹ نے کہا کہ مجھے 3 بار ریڈوارنٹ کے ذریعے انٹرپول سے گرفتار کرایا گیا، عدالت نے مجھے بری کردیا، مگر شریف خاندان نے پیچھا نہ چھوڑا، جلاوطن شریف برادران نے واپس آئے، میرے خلاف پھر کارروائیاں ہونے لگیں۔عابد باکسر نے بتایا کہ پنجاب میں جعلی مقابلوں کیلئے پولیس انسپکٹرز کو کیسے مجبور کیا جاتا تھا۔گذشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے عابد باکسر کو ستائیس جولائی کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔عابد باکسر کے سُسر جعفر رفیع نے عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ عابد باکسر کو پاکستان کے حوالے کر دیا گیا ہے، خدشہ ہے عابد باکسر کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا جائے گا۔یاد رہے کہ فروری کے آغاز میں پنجاب پولیس کے سب انسپکٹر اور معروف انکاؤنٹراسپیشلسٹ عابد باکسر کو دبئی میں انٹرپول کے ذریعے حراست میں لیا گیا تھا، ملزم جعلی پولیس مقابلوں میں مطلوب تھا۔ملزم عابد باکسر کے خلاف پنجاب میں قتل اور اقدام قتل کے درجنوں مقدمات درج ہیں جو جعلی پولیس مقابلوں میں قتل کیے گئے افراد کے لواحقین کی جانب سے درج کرائے گئے تھے تاہم پولیس افسر مقدمات کا سامنا کرنے کے بجائے دبئی فرار ہو گیا تھا۔پنجاب حکومت کی جانب سے معطل کیے گئے پولیس انسپکٹر کے خلاف جعلی پولیس مقابلوں میں معصوم شہریوں کے قتل، اغواء برائے تاوان ،قواعد و ضوابد کی خلاف ورزی اور جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہونے پر زندہ و مردہ گرفتاری پر انعام بھی مقرر کیا گیا تھا۔