اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اختتامی اجلاس کے دوران صدر مملکت کی تنخواہ بڑھانے سے متعلق بل منظورکر لیا گیا جبکہ عابد شیر علی نے شیریں مزاری سے معافی مانگ لی۔
ذرائع کے مطابق حکومتی 5 سالہ مدت کے خاتمے کے بعد آج رات 12 بجے اسمبلیاں تحلیل ہوجائیں گی جبکہ آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شیریں مزاری نے رائے دی صدر کی تنخواہ میں اضافے کا معاملہ آئندہ حکومت پر چھوڑ دیا جائے۔قومی اسمبلی کے اختتامی اجلاس میں عابد شیر علی نے شیریں مزاری سے معافی مانگ لی۔عابد شیر علی معافی مانگنے شیریں مزاری کی نشست پر پہنچ گئے۔سپیکر ایاز صادق نے عابد شیر علی کو شاباش دیتے ہوئے کہا، ویلڈن عابد، آپ ڈاکٹر صاحبہ سے معذرت کر رہے ہیں خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہی عابد شیر علی نے شیریں مزاری سے ناشائستہ رویہ اختیار کیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کے مراد سعید اور وزیرمملکت کے درمیان ہاتھا پائی بھی دیکھی گئی تھی دوسری جانب ایک آور خبر کے مطابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کردار قابلِ تعریف ہے، کیونکہ انہوں نے پارلیمنٹ کے 5 سالہ دور میں ہمیشہ جمہوریت کی بالادستی کی بات کی اور اپوزیشن کی مثالی قیادت کی۔ قومی اسمبلی میں اپنا الوداعی خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تقاریر کے دوران اپوزیشن لیڈر نے سختی بھی دکھائی لیکن انہوں نے ہمیشہ جمہوری الفاظ کا استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے 5 سالہ دور میں جمہوریت کو خطرات بھی لاحق ہوئے، لیکن اپوزیشن کے مثبت کردار کی وجہ سے جمہوریت برقرار رہی اور ان خطرات کا سامنا کیا گیا۔کراچی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات انتہائی کشیدہ تھے، تاہم وہاں پر موجود تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قومی اتفاقِ رائے پیدا کیا اور وہاں پر حالات بہتر کیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اب کراچی میں صرف ویسے ہی حالات ہیں جیسے دنیا کے کسی بھی بڑے شہر کے ہوتے ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی تعریف کرتے ہوئے وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے ہمیشہ اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی، اور غیر جانبداری سے ایوان کے امور چلائے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مدت پوری کرنے والی حکومت کی کارکردگی عوام کے سامنے ہوتی ہے، 2013 کے مقابلے میں آج سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت بھی بہتر ہوئی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بڑھا۔ وفاق کے زیرِانتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا انضمام کے معاملے پر اتفاقِ رائے قائم ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج ملک میں بجلی کے بحران پر قابو پالیا گیا، اور ملک میں پہلی بار کوئلے کے منصوبے مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہی لے کر آئی ہے۔ میڈیا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئندہ انتخابات کے لیے میڈیا کی آزادی انتہائی ضروری ہے، کیونکہ اس وقت میڈیا کے ہی ذریعے حکومت پر الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں، اگر میڈیا آزاد ہوتا تو ان الزامات کا میڈیا کے ذریعے ہی جواب دیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر حکومت نے ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے جبکہ افغانستان کے مسئلے پر عالمی طاقتیں پاکستان کے موقف کی تائید کرتی ہیں۔ اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کو سرٹیفکیٹس اور شیلڈز پیش کی گئیں۔