لاہور ہائیکورٹ نے پی پی 117 سے عمران شیر علی کی کاغذات نامزدگی بحالی کی اپیل مسترد کردی اور اپیلٹ ٹریبونل کا نااہلی کا فیصلہ برقراررکھا۔واضح رہے کہ عابد شیر علی کے بھائی عمران شیر علی کو اپیلٹ ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے پر نااہل قرار دیا تھا،
جس کیخلاف عمران شیرعلی نے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کررکھی تھی۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے اپیلٹ ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف عمران شیر علی کی اپیل کی سماعت کی،عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد عمران شیر علی کی کاغذات نامزدگی بحالی کی اپیل مسترد کردی اور اپیلٹ ٹریبونل کا نااہلی کا فیصلہ برقراررکھا۔ جبکہ دوسری جانب این اے 57 سے شاہدخاقان عباسی کی نااہلی فیصلے کیخلاف اپیل پرسماعت میں لاہورہائیکورٹ نے متعلقہ آراوکوکل ریکارڈسمیت طلب کرتے ہوئے ریماکس دیئے کہ عباسی صاحب ،باتیں کرنی بندکردیں،آپ کی حکومت نہ آئی توانہی عدالتوں میں آناپڑے گا،آپ کسی آسٹریلیاکی عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق این اے 57 سے شاہدخاقان عباسی کی نااہلی فیصلے کیخلاف اپیل پرسماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی ۔اس موقع پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔اعتراض کنندہ کے وکیل کا عدالت میں کہنا تھا شاہدخاقان عباسی کامری میں 8 ایکڑپرمشتمل ہوٹل ہے اور انہوں نے اپنے مکمل اثاثے ظاہرنہیں کیے۔جبکہ وکیل شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ایپلٹ ٹربیونل کسی کوتاحیات نااہل نہیں کرسکتی ۔جس پرلاہورہائیکورٹ نے متعلقہ آراوکوکل ریکارڈسمیت طلب کرلیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جج کا شاہد خاقان عباسی کو کہنا تھا کہ عباسی صاحب !ہم آپ سے بات کرناچاہتے ہیں،اگرچہ یہ باتیں متعلقہ نہیں لیکن کرنا پر رہیں ہیں،
حکومت کبھی کسی کی توکبھی کسی اورکی ہوتی ہے لیکن عدالتیں قانون کے مطابق چلتی ہیں،جج کی کرسی پربیٹھنااتنا آسان نہیں جتنانظرآتا ہے،باتیں کرنی بندکردیں،آپ کی حکومت نہ آئی تو آپ نے انہی عدالتوں میں آناہے آپ کسی آسٹریلیاکی عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔عدالت کا مزید کہنا تھا کہ آپ کی بھی اتنی ہی عزت ہے جتنی کسی اور کی،ہماراکوئی ایجنڈانہیں ہے،سسٹم کوبہترکرنےکی کوشش کریں،آ پ سابق وزیراعظم ہیں سسٹم کو بچانے میں ہماری مدد کریں، نوازشریف کی نااہلی پرآپ نے کہاکہ میرے وزیراعظم ہیں،کیا آپ کوایساکہناچاہیے تھا،آپ اپنے ایجنڈے پرکام کریں لیکن عدلیہ کےخلاف بیان دینابندکردیں،خواجہ آصف کے منہ پرسیاہی پھینکنے جیسے کئی واقعات ہوئے، آپ کومعلوم نہیں نوازشریف کوجوتاپڑا،بلاول کےساتھ کراچی میں کیاہوا؟ لیکن پیپلزپارٹی کےساتھ جوہواآفرین ہے ان پرکہ انہوں نے کچھ نہیں کہا۔لاہور ہائیکورٹ کا مزید کہنا تھا کہ جس نہج پرملک پہنچ چکا ہے اس کے آگے کوئی گنجائش نہیں،یہاں ایڈیشنل سیشن جج سزائے موت دیتا ہے، مجال ہے مجرم آگے سے ایک لفظ بھی بولے آپ توایلیٹ کلاس سے ہیں لیکن لوگوں کے پاس 2 وقت کی روٹی نہیں۔