ابو ظبی (طارق حسین بٹ) معروف کالم نگار، شاعر اور ادیب طارق حسین بٹ کی دوسری تصنیف ( نخل آرزو)کی تقریب رونمائی گزشتہ رات ابوظہبی کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہوئی جس میں ممتازادبی وسماجی شخصیات کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ زندگی کی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔تقریب کے مہمان خصوصی سفیرِ پاکستان آصف درانی تھے دیگرمہمانوں میں کمرشل سیکریٹری سفارت خانہ پاکستان ابوظہبی حبیب احمد ، چوہدری محمد صدیق ،ڈاکٹرطلعت محمودبٹ ،چو ہدری محمد صدیق بشیربٹ ،عمریوسف ،میاں منیر ہانس ، میاں عابدعلی،عبدا السلام عاصم، بدرمنصور ،سلطان محمود، ،محمداکبر،ملک اسلم ، افضال بٹ ،مظہر بٹ ، سفیان طارق بٹ ، ڈاکٹر امجد حمید انجم، سحر انجم، جواد قریشی سمیت متعددخواتین وحضرات شامل تھے۔
کسی بھی قانون کی عملی پاسداری سے ہی قانون کی اجارہ داری قائم ہوتی ہے کسی بھی ریاست کی ترقی اور استحکام کے لیئے قوانین کااحترام ضروری ہے۔اہل ادب علم کی ترویج کے لیئے بھی کام کریں اپنی تحریروں کے ذریع علم کے عملی فروغ کے لیئے آوازبلندکریں اگرعوام جائزکاموں کے لیئے رشوت دینابندکردیں تورشوت خوروں کاخاتمہ ہوجائیگاپہلے خودظلم کرنابندکریں پھرظلم کے خلاف آواز بلند کریں ۔آج کا پاکستان 30 سال قبل والاپاکستان نہیں۔اقتصادی مسائل کے باوجوددنیامیں ہمارا ایک مقام ہے۔
سماج کی فلاح وبہبودکے لیئے ہرچیزکے لیئے حکومت پرتکیہ کرنے کی بجائے انفرادی اور اجتماعی سطح پرکئی فلاحی خدمات انجام دی جاسکتی ہیں اگرہم نے بحیثیت قوم ترقی کرناہے توہمیں نئی نسل کوعلم کی شمع سے روشناس کرناہوگا مصنف نے سیاست،مذہب ،تاریخ کے حوالے سے قارئین کے لیئے کتاب میں بہت کچھ لکھاہے جسے پڑھ کرہی کتاب کی اہمیت کااندازہ لگایاجاسکتاہے امیدہے مصنف آئندہ تصانیف میں فروغ علم پربھی طبع آزمائی کریں گے ان خیالات کا اظہار سفیر پاکستان آصف درانی نے ابوظہبی کے ایک مقامی ہوٹل میں طارق حسین بٹ کی دوسری تصنیف (نخل آرزو)کی تقریب رونمائی کے دوران کیا یادرہے اس سے قبل مصنف عشق لازوال کی شکل میں اپنے عشق کی داستان رقم کرچکے ہیں اوراب تیسری تصنیف حیات جاوداں کوبھی تکمیل کے مراحل تک پہنچانے کے لیئے شب وروزکام کررہے ہیں۔
تقریب کاباقاعدہ آغازرب کائینات کے بابرکت نام اور ہدیہ نعت رسول سے ہواجسکی سعادت بالترتیب ناظم تقریب سلمان احمدخان اورندیم فریدی نے حاصل کی جبکہ میڈم نجمی مسرت نے خوبصورت اندازمیں کلام اقبال پیش کرکے سامعین کی سماعتوں کومسحو رکیاکمرشل سیکریٹری حبیب احمد،ڈاکٹرطلعت محمود بٹ، ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی،راجہ محمداحمد، ڈاکٹر وحید الزماں طارق، میاں منیر ہانس، میاں عابد علی ، ارسلان طارق بٹ نے طارق حسین بٹ کی نئی تصنیف کا تنقیدی جائزہ لیا اور کتاب میں لکھے گئے تمام ابواب پرکھل کراظہار خیال کیا۔
مصنف کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیاکہ انہوں نے سیاست، مذہب، تاریخ ،ماضی اور دور حاضر کی تحریکوں کے اسباب اور ان کے نتائج جیسے موضوعات پر سیر حاصل بحث کی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مصنف نے بہت سی ضخیم کتب کومطالعہ کر رکھا ہے جس کا ذکرانہوں نے نخل آرزو میں بھی کیا ہے ۔کتاب کے مصنف طارق حسین بٹ نے اپنے خطاب میں نخلِ آرزو کے بنیادی تصور کو اجا گر کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو آخرِ کار اسلام کے سنہری اصولوں کی پناہ میں ہی آنا ہو گا کیونکہ اسلام کے شجرِ سایہ دار میں ہی انسانیت امن اور انصاف کی نعمت سے بہرہ ور ہو سکتی ہے۔
آخر میں تقریب کے میزبان ڈاکٹر امجد حمید انجم نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور اس طرح کی علمی اور ادبی تقریبات کے انعقاد کا وعدہ کیا۔،۔،۔،۔،اس موقعہ پر کیمیونیٹی کے انتہائی اہم افراد (میاں عابد علی۔عبدالسلام عاصم۔شیخ واحد حسن۔مسز نجمی مسرت، ڈاکٹر وحید الزمان طارق کو ان کی سماجی اور ادبی خدمات پر شیلڈز پیش کی گئیں۔